میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
ماحولیات کا تحفظ ، ملیر ایکسپریس وے پر قانونی کارروائی شروع، نعیم مغل کو نوٹس

ماحولیات کا تحفظ ، ملیر ایکسپریس وے پر قانونی کارروائی شروع، نعیم مغل کو نوٹس

ویب ڈیسک
بدھ, ۱۸ مئی ۲۰۲۲

شیئر کریں

(رپورٹ: علی کیریو)ماحولیات کے تحفظ کیلئے قائم ٹربیونل نے ملیر ایکسپریس وے سے متعلق دائر اپیل پر قانونی کارروائی شروع کردی، ٹربیونل نے نان کیڈر ڈی جی سیپا نعیم احمد کو نوٹس جاری کردیے، 26 مئی کو خود یا نمائندہ پیش ہونے کا حکم جاری کردیا گیا۔ جرأت کی رپورٹ کے مطابق حکومت سندھ نے کراچی کے علاقے قیوم آباد میں جام صادق پل سے 39 کلومیٹر طویل روڈ تعمیر کرکے کراچی کے پوش علاقوں کو ایم نائن موٹروے سے ملانے کا منصوبہ شروع کیا ہے، منصوبہ پیپلز پارٹی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے اعلان کے بعد سال 2019 میں شروع کیا گیا ، کراچی کے بہت بڑے ترقیاتی منصوبے پر ترقیاتی کام شروع کردیا گیا لیکن محکمہ ماحولیات سندھ اور سندھ انوائرمنٹل پروٹیکشن اتھارٹی (سیپا) کی نااہلی کی وجہ ملیر ایکسپریس وے کی ای آئی اے رپورٹ منصوبے پر ترقیاتی کام شروع ہونے سے پہلے منظور نہیں ہوسکی، سیپا نے منصوبے کی ای آئی اے رپورٹ کی منظوری اپریل 2022 میں دی لیکن رپورٹ پر ڈی جی سیپا نعیم احمد مغل کے بجائے ایک ڈپٹی ڈائریکٹر نے دستخط کئے ہیں۔ ملیر کے رہائشی عبدالقیوم اور ڈیفنس کے رہائشی احمد شبر نے ملیر ایکسپریس وے کی ای آئی اے رپورٹ کے خلاف انوائرمنٹل پروٹیکشن ٹربیونل میں اپیل دائر کی، اپیل میں موقف اختیار کیا گیا کہ ای آئی اے رپورٹ سیپا ایکٹ 2014 کے خلاف ہے، منصوبے کی رپورٹ کی منظوری غیرقانونی اور اختیارات سے تجاوز ہے، ٹربیونل کے ایک اور فیصلے کی روشنی میں ای آئی اے منظوری پر صرف ڈی جی ہی دستخط کرسکتے ہیںاس لیے منظوری غیرقانونی قرار دی جائے۔ انوائرمنٹل پروٹیکشن ٹربیونل نے ملیر ایکسپریس وے کی ای آئی اے رپورٹ سے متعلق دائر اپیل پر کارروائی شروع کرتے ہوئے ڈی جی سیپا نعیم احمد مغل کو نوٹس جاری کرکے 26 مئی کو پیش ہونے کی ہدایت کردی ہے، نوٹس میں تحریر ہے کہ ڈی جی سیپا نعیم مغل ٹربیونل کے سامنے خود پیش ہوں یا ان کا کوئی پیش ہو ، ڈی جی سیپایا ان کے نمائندے کے پیش نہ ہونے کی صورت میں ٹربیونل ان کی غیر موجود گی میں کیس کارروائی شروع کرے گا،ٹربیونل کے نوٹس میں یہ بھی تحریر ہے کہ ڈی جی سیپا یا ان کا نمائندہ پیش نہ ہوا تو کیس ان کی غیر موجوگی میں سنا جائے گا اور فیصلہ کیا جائے گا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں