میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
اراکین کے دہشتگردوں سے رابطے، آئی بی کے مبینہ خط کی ویزاعظم نے تحقیقات کا حکم دیدیا

اراکین کے دہشتگردوں سے رابطے، آئی بی کے مبینہ خط کی ویزاعظم نے تحقیقات کا حکم دیدیا

ویب ڈیسک
هفته, ۷ اکتوبر ۲۰۱۷

شیئر کریں

اسلام آباد (بیورو رپورٹ) وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے مسلم لیگ ن کے 37اراکین پارلیمنٹ کے داعش او ر دیگر کالعدم تنظیموں سے روابط سے متعلق انٹیلی جنس بیورو کے مبینہ خط کی باضابطہ تحقیقات کا حکم دے دیا ہے اور ساتھ ہی واضح کیا ہے کہ ائی بی کو وزیرا عظم آفس کی جانب سے اس حوالے سے کوئی خط نہیں ملا، دوسری طرف ڈی جی ائی بی افتاب سلطان کا کہنا ہے کہ 37اراکین سے متعلق آئی بی کا خط قطعی جعلی ہے اور آئی بی میں سے کس نے یہ خط میڈیا کو دیا اس کی انٹرنل تحقیقات بھی جاری ہیں۔ ذرائع کے مطابق ڈی جی آئی بی آفتاب سلطان نے طلب کرنے پر پہلے اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق سے ملاقات کی وہاں پر فہرست میںشامل اراکین قومی اسمبلی اوربعض وزراء بھی موجود تھے۔ا سپیکر کے پاس یہ اراکین پھٹ پڑے اور کہا کہ ایسی فہرست ان کا سیاسی کیئریر تباہ کرنے کی کوشش ہے اور یہ کسی صورت انھیں قبول نہیں کیونکہ ان کا کسی کالعدم تنظیم سے کوئی تعلق نہیں ہے ،اگر آئی بی نے انھیں مطمئن نہ کیا تو وہ ان کے خلاف تحریک استحقاق لائیں گے ۔ذرائع کے مطابق بعد ازاں اسپیکر قومی اسمبلی ان اراکین پارلیمنٹ کے ساتھ وزیر اعظم کے پاس گئے اراکین میں وفاقی وزراء ریاض حسین پیرزادہ اویس لغاری ارشد لغاری سکندر بوسن بلیغ الرحمن ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی مرتضیٰ جاوید عباسی ودیگر اراکین موجود تھے وہاں پر متاثرہ اراکین نے ایسی فہرست کو اپنے خلاف سازش قرار دیا اور کہا کہ جان بوجھ کر اس میں جنوبی پنجاب اور وسطی پنجاب کے صرف ن لیگ کے اراکین پارلیمنٹ کے نام شامل کئے گئے ہیں، اگر ان میں سے کسی کے کالعدم تنظیم کے ساتھ تعلقات تھے تو وزیرا عظم کو ان کے وزیر بننے سے پہلے آئی بی جو رپورٹ دیتی ہے اس میں انہوں نے انھیں کیوں نہیں بتایا، یہ فہر ست ان کے خلاف ایک بڑی سازش ہے جس کی تہہ تک پہنچنا لازمی ہے، ورنہ وہ یہ معاملہ پارلیمنٹ میں اٹھاتے رہیں گے، کیونکہ ان کو دہشت گرد ثابت کرنے کی کوشش کی گئی ہے اور اس کا اثر ان کے سیاسی کیر ئیر پر بھی پڑے گا ،وزیر اعظم نے ڈی جی ائی بی کا بھی موقف سنا تو انہوں نے کہا کہ متعلقہ میڈیا افراد کے خلاف مقدمہ درج کروا دیا گیا ہے، کیونکہ یہ فہرست جعلی ہے اور ائی بی نے ایسا کوئی خط وزیرا عظم آفس کو نہیں لکھا ان کے دستخط کا غلط استعمال کیا گیا جس میں ہو سکتا ہے کہ آئی بی کے اندر سے کوئی ملوث ہو اس لئے انہوں نے انٹرنل تحقیقات کا بھی حکم دیا ہے جیسے ہی رپورٹ آئے گی وہ وزیر اعظم اور اسپیکر سے شیئر کی جائے گی ۔وزیر اعظم نے کہا کہ ان کے آفس سے بھی کوئی ایسی خط و کتابت نہیں کی گئی اس معاملے کی باضابطہ تحقیقات کی جائیں تاکہ حقیقت سامنے ا ٓسکے ذرائع کا کہنا ہے کہا سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے بھی بطور کسٹوڈین آف دی ہائو س اس معاملے کی تہہ تک پہنچنے کا مطالبہ کیا ہے، جبکہ متاثرہ اراکین کا کہنا تھا کہ اگر انھیں مطمئن نہ کیا گیا تو معاملہ استحقاق کمیٹی میں جائے گا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں