عوامی اکثریت نے لاک ڈاون فوری ختم کرنے کی حمایت کر دی،سروے نتائج
شیئر کریں
ملک میں عوام کی اکثریت سمجھتی ہے کہ کورونا وائرس کی روک تھام کے لیے لگایا گیا لاک ڈاؤن فوری ختم کردینا چاہیے یا کم از کم اسمارٹ لاک ڈاؤن کا نفاذ ہوناچاہیے۔انسٹی ٹیوٹ فار پبلک اوپینیس ریسرچ کے تحت ملک کے چار صوبوں میں لاک ڈاؤن اور اس کے اثرات جاننے کے لیے عوامی سروے کیا گیا۔اس سروے کے مطابق صرف 8 فیصد عوام سمجھتے ہیں کہ کورونا سے بچاؤ میں لاک ڈاؤن 100 فیصد کامیاب رہا جبکہ 38 فیصد لوگ اسے ناکام قرار دیتے ہیں۔صوبوں کا موازنہ کیا جائے تو بلوچستان میں سب سے زیادہ 16 فیصد لوگوں کا خیال ہے کہ لاک ڈاؤن مکمل طور پر کامیاب رہا۔پنجاب میں ان لوگوں کی تعداد 36 فیصد کے ساتھ نمایاں ہے جو سمجھتے ہیں کہ لاک ڈاؤن ناکام رہا ہے۔لاک ڈاؤن ختم کرنے یا بڑھانے پر عوام تقسیم ہیں، جہاں 31 فیصد لاک ڈاؤن کا فوری خاتمہ، 27 فیصد توسیع جبکہ 27 فیصد ہی اسمارٹ لاک ڈاؤن کے حامی ہیں۔لاک ڈاؤن پر سب سے زیادہ مخالفت سندھ میں ہے جہاں 37 فیصد لوگوں نے اسے فوری ختم کرنے پر زور دیا، خیبرپختونخوا کے 40 فیصد عوام اسمارٹ لاک ڈاؤن چاہتے ہیں۔آمدنی کے اعتبار سے دیکھا جائے تو ماہانہ 25 ہزار یا اس سے کم کمانے والوں کی اکثریت لاک ڈاؤن فوری ختم کرنے یا کم از کم اسمارٹ لاک ڈاؤن کے نفاذ کی حامی نظر آئی۔سروے کے مطابق 23 فیصد کے مقابلے میں 44 فیصد لوگوں نے بتایا کہ لاک ڈاؤن میں ان کے گھریلو اخراجات بڑھ گئے ہیں جبکہ 22 فیصد نے کہا کہ اخراجات برقرار ہیں۔سروے میں شریک 68 فیصد لوگوں کا کہنا تھا کہ ان کے معاشی حالات بدتر ہوگئے ہیں، اور تمام ہی صوبوں میں معاشی طور پر پریشان لوگوں کی شرح یکساں نظر آتی ہے۔لاک ڈاؤن کا فوری خاتمہ چاہنے والے 31 فیصد عوام میں سے 85 فیصد یہی لوگ ہیں جو معاشی طور پر زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔