میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
پی پی کے سینئراور سابق ایم کیو ایم ارکان سندھ کا بینہ سے باہر

پی پی کے سینئراور سابق ایم کیو ایم ارکان سندھ کا بینہ سے باہر

ویب ڈیسک
جمعرات, ۱۸ اپریل ۲۰۲۴

شیئر کریں

( رپورٹ جوہر مجید شاہ) سندھ کابینہ میں توسیع کے دوسرے مرحلے میں مزید 8 وزارتوں کا اعلان ہوگیا ، پارٹی کے 3 بڑوں نے بڑے فیصلے کرکے پارٹی کے کئی سینئر رہنماؤں اور متحدہ قومی موومنٹ کو خیر باد کہہ کر آنے والوں کو بھی وزیر مشیر کی دوڑ سے باہر کردیا ، پارٹی میں گروپ بندی کے خدشات بڑھ گئے ۔ ذرائع کے مطابق پورٹ فولیو کی دوڑ میں کامیابی حاصل کرنے والوں میں شاہینہ شیر علی، مخدوم محبوب الزماں، محمد علی ملکانی، ریاض شاہ شیرازی، شاہد سلام تھیم، جام اکرام اللہ دھاریجو، دوست علی راہموں، طارق علی تالپور کامیاب ٹھہرے جبکہ دوسری طرف پارٹی کی سکینڈ کمانڈ اور نامور کھلاڑی جن میں نثار کھوڑو ، امداد پتافی ، لیاقت آسکانی ، سعدیہ جاوید، ضیاء عباس رضوی ، سمیتا افضل سید ، علی احمد جان ، پیر مجیب الحق ، سنجیلہ لغاری ، فیاض بٹ ، کھٹومل جیون داس، مکیش چاولہ ‘ جیسے اہم اراکین دوڑ سے باہرہوگئے ہیں ، ذرائع کے مطابق پی پی پی کے سینئر اراکین میں اس بات کو لیکر شدید تحفظات پیدا ہوگئے ہیں جو کہ آگے چل کر کھلے انتشار کا باعث بن سکتے ہیں یاد رہے کہ نثار کھوڑو ، راشد ربانی کی صاحبزادیاں بھی اس دوڑ سے باہر کردی گئی ہیں جبکہ روما منٹوبھی گنتی سے باہر ہیں ادھر ایم کیو ایم کو چھوڑ کرنے آنے والوں کو نا تو پارٹی میں عہدہ ملا اور ناہی سرکاری اختیارات حاصل ہوسکے ، ذرائع اسے دیہی اور شہری تفریق میں اضافہ بھی قرار دے رہیں ہیں ، ذرائعکے مطابق مذکورہ ردوبدل اور اکھاڑ پچھاڑ میں3 بڑے شامل ہیں جبکہ اس دوسرے مرحلے کے اہم کردار چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو زرداری ہیں جبکہ پہلے مرحلے کے وزراء کا انتخاب آصف علی زرداری اور فریال تالپور نے کیا تھا ، ذرائع کے مطابق بلاول بھٹو ناصر حسین شاہ کو سینئر وزیر بنانا چاہتے تھے جبکہ علی حسن زرداری کی خراب شہرت پر انہیں پی پی پی کے اندرونی طاقتور حلقے وزارت دینے پر راضی نہیں تھے مگر جیل خانہ جات کا قلمدان ان کے ہاتھ رہا دوسری طرف مراد علی شاہ وزارت داخلہ کے حق سے محروم کردیے گئے ، ادی فریال تالپور کے آگے انکی ایک نا چلی اور ضیاء لنجار کو وزارت داخلہ دے دی گئی ،اطلاعات کا قلم دان شرجیل انعام میمن کو سونپے جانے پر مراد علی شاہ نے مئیر کراچی بیرسٹر مرتضی وہاب ‘ کے کندھے پر بندوق رکھ دی اور انھیں اپنا ترجمان مقرر کردیا جبکہ انکے سرکاری پریس سیکریٹری رشید چنہ قرار پائے، واضح رہے کہ نثارکھوڑو پی پی پی سندھ کے صدر ہیں اور سینیٹر شپ چھوڑ کر سندھ اسمبلی کو اپنی جائے پناہ جانا مگر ہاتھ ملتے ہی رہ گئے قریبی ذرائع کے مطابق نثار کھوڑو نا صرف خود کو بلکہ صاحبزادی کے سر پر بھی تاج سجنے کے خواہشمند تھے ، کامیابی نا ملی اور اب خائف ہیں ادھر وقار مہدی بھی کوئی منصب حاصل کرنے میں ناکام رہے جبکہ ایم کیو ایم کے سابق نامور رہنماؤں میں شامل مولانا تنویر الحق تھانوی،کرنل طاہر مشہدی ، شیراز وحید ، سلیم بندھانی ، رضا ہارون، انیس ایڈووکیٹ ، اسلم آفریدی کی امیدوں پر بھی پانی پھر گیا ۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں