میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
پورٹ قاسم اتھارٹی ، پانی کو قابل استعمال بنانے کا منصوبہ ناکام

پورٹ قاسم اتھارٹی ، پانی کو قابل استعمال بنانے کا منصوبہ ناکام

ویب ڈیسک
پیر, ۱۸ مارچ ۲۰۲۴

شیئر کریں

پورٹ قاسم اتھارٹی کا ماحول دشمن اقدام ، اتھارٹی خارج ہونے والے پانی کو صاف کرنے کے لیے ٹریٹمنٹ پلانٹ نصب کرنے میں ناکام ہو گئی ، انتظامیہ نے ٹریٹمنٹ پلانٹ کی لوکیشن بھی تبدیل کر دی ۔ ذرائع کے مطابق پورٹ قاسم اتھارٹی اور نیسپاک کے درمیان نومبر 2020 میں معاہدہ ہوا کہ نیسپاک پورٹ قاسم اتھارٹی میں نارتھ ویسٹرن انڈسٹریل زون میں کمباینڈ ایفلیوینٹ ٹریٹمنٹ پلانٹ تعمیر کرے گی ، معاہدے کے تحت کنسلٹنٹ فوری طور کام شروع کرے گا اور تعمیراتی کام 22 ماہ میں مکمل کرنا تھا ، ٹریٹمنٹ پلانٹ کی تعمیر 3 کروڑ 50 لاکھ روپے میں ہونی ہے اور تعمیراتی کام میں تاخیر کی صورت میں زائد ادائگی نہیں ہوگی ، پورٹ قاسم اتھارٹی نے اگست 2020 میں معاہدہ کیا جس کے تحت نیسپاک ٹریٹمنٹ پلانٹ کی منصوبہ بندی ، ڈیزائن ، ٹینڈر کی تیاری اور تعمیراتی کام کی نگرانی کرے گی اس کے ساتھ نیسپاک پورٹ قاسم میں پہلے ہی موجود سیوریج پلانٹ کو اپ گریڈ کرے گی ، معاہدے کے تحت ٹریٹمنٹ پلانٹ کی تعمیر اگست 2020 میں شروع ہونی تھی اور تعمیراتی کام جون 2022 میں مکمل کرنا تھا لیکن ٹریٹمنٹ پلانٹ کی تعمیر طے شدہ مدت میں مکمل نہیں ہوئی اور پورٹ قاسم اتھارٹی کی انتظامیہ نے ٹریٹمنٹ پلانٹ کی لوکیشن نارتھ ویسٹرن انڈسٹریل زون سے تبدیل کر دی جس کی منظوری بورڈ یا وفاقی کابینہ سے نہیں لی گئی۔ مئی 2022 میں پورٹ قاسم اتھارٹی کی انتظامیہ کو ٹریٹمنٹ پلانٹ کی تعمیر میں تاخیر کے حوالے سے آگاہ کیا گیا اور انتظامیہ نے ہدایت کی کہ تعمیراتی کام وقت پر مکمل کر کے لوکیشن تبدیل کرنے کے متعلق بورڈ آف ڈائریکٹرز سے منظوری کے دستاویزات اعلی حکام کو پیش کریں لیکن انتظامیہ کی ہدایت پر عملدرآمد نہیں ہوا ۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں