میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
پی ایس کیو سی، وفاقی سیکریٹری علی رضا کی مدد سے سرکاری خزانے کو لوٹنے کا منصوبہ

پی ایس کیو سی، وفاقی سیکریٹری علی رضا کی مدد سے سرکاری خزانے کو لوٹنے کا منصوبہ

ویب ڈیسک
جمعرات, ۱۸ جنوری ۲۰۲۴

شیئر کریں

( رپورٹ / سجاد کھوکھر ) پاکستان اسٹینڈرڈ اینڈ کوالٹی کنٹرول اتھارٹی ادارہ کرپٹ افسران کے ہاتھوں تباہ حالی کا شکار ہو گیا وفاقی سیکرٹری انتظامیہ کے طور پر ڈیوٹی سر انجام دینے والا ارباب اختیار علی رضا بھٹہ ادارے کے لیے خطرہ بن گیا ۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان کا اہم ترین ادارہ بنا کسی پالیسی کے چلنے لگا وفاقی سیکریٹری کی مبینہ سرپرستی میں نیب زدہ ، کرپشن زدہ اور سزا یافتہ افسران نے ادارے کے اہم عہدوں اور سیٹوں پر غیر قانونی قبضے کر لیے وفاقی سیکرٹری کی سیٹ پر براجمان علی رضا بھٹہ ماضی میں بھی بینظیر انکم سپورٹ پروگرام میں کرپشن کرنے کے جرم میں سزا کے طور پر معطل کیے جا چکے ہیں ،حال میں موصوف نے کرپٹ افسران کی تجاویز پر ایک بِل منظور کروانے کے لیے کوششیں تیز کر دی ہے، بِل کا مجوزہ مارکنگ فیس کی ادائیگی میں کمی واقع ہے اس کٹوتی سے وفاقی ادارے کو سالانہ ڈیڑھ ارب روپے سے زائد کا نقصان پہنچے گا چنانچہ یہ بِل اگر منظور ہو جاتا ہے تو پی ایس کیو سی اے کے ریونیو کو تباہی سے کوئی نہیں بچا سکتا ،ذرائع کے مطابق2023-24 میں مارکنگ فیس کی مد میں 3 ارب روپے وصولی کا ہدف ہے ، جسے اب حاصل کرنا ممکن نہیں رہا ہے ، کیونکہ پہلے فوڈ اشیاء پر 0 اعشاریہ 05 ودیگر اشیاء پر 0 اعشاریہ1 کے مطابق ٹیکس وصول کیا جاتا تھا ، جسے بغیر کسی جواز اور سروے کے ختم کردیا گیا ہے ، اب اس کی جگہ سلیب سسٹم کا نظام رائج کردیا گیا ہے ، جس کی بورڈ آف ڈائریکٹر سے باقاعدہ منظوری بھی لی جاچکی ہے ، جس کا براہ راست فائد صنعتی مالکان کو پہنچے گا کیونکہ وہ اپنی مصنوعات کی فروخت کے مطابق ٹیکس ادا کریں گے ۔ ذرائع نے مزید بتایا ہے کہ وفاقی سیکرٹری نے اپنے دور انتظامیہ میں جتنی تعیناتیاں کی ہیں وہ غیر آئینی و غیر قانونی ہیں ، موصوف نے اپنے ذاتی مفاد کی خاطر جونیئرز کو سینئرز پر فوقیت دیں اور کرپٹ انکوائری زدہ اور سزا یافتہ افسران کو اعلی منصب سے نوازا ، یہ غیر قانونی عمل ادارے کی تباہی میں کارگر ثابت ہوا ، دوسری جانب نگراں وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی ڈاکٹر عمر سیف وفاقی سیکریٹری نے پراسرار چشم پوشی اختیار کررکھی ہے ۔با اثر وفاقی سیکرٹری سائنس اینڈ ٹیکنالوجی نے چیئرمین سینٹ اسٹینڈنگ کمیٹی کے احکامات کو بھی ہوا میں اڑا دیا ہے ، تاہم وفاقی سیکرٹری کی پشت پناہی پر قومی خزانے کو سالانہ ڈیڑھ ارب روپے سے زیادہ کا نقصان پہنچانے کی پلاننگ فائنل ہو چکی ہے ۔ سینیٹ اسٹینڈنگ کمیٹی سانس و ٹیکنالوجی کی ڈائریکشن نظر انداز کر دی گئی ڈیپارٹمنٹل اکاونٹس کمیٹی کی جانب سے انکوائری احکامات اور تمام ثبوت و شواہد کے باوجود کرپٹ اور جعلی بھرتی ہونے والے پی ایس کیو سی اے میں موجود کرپٹ مافیا کی حفاظت اور سزا سے بچانے کے لیے وفاقی سیکرٹری دیوار بن گئے۔ ادارے میں ان افسران کے خلاف کارروائیاں جاری ہیں جو سسٹم کا حصہ نہیں بننا چاہتے ۔ وفاقی ادارے کو مستقل ڈی جی کے بغیر وفاقی سیکریٹری اپنی پسند نہ پسند کے تحت چلانے میں مصروف ہیں نگراں وفاقی وزیر ڈاکٹر عمر سیف کی وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی پر توجہ مرکوز ہونے کی خاطر وزارت سائنس و ٹیکنالوجی جیسی اہم وزارت مسلسل نظر انداز و عدم دلچسپی کا شکار رہی ہے جس کی وجہ ادارے کو لاقانونیت کے تحت اور غیر منصفانہ اقدامات روز کا معمول بن گیا ایف آئی اے اور نیب کی انکوائریوں سمیت متعدد کرپشن کیسسز سمیت سرکاری خزانے کو نقصان پہنچانے والے وحید میمن سمیت دیگر لوگوں پر نوازشات کی بارشیں بہت سے سوالات کو جنم دے رہی ہیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں