میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
کے پی ٹی کے پلاٹ پر شیل پاکستان کی غیر قانونی تعمیرات کا انکشاف

کے پی ٹی کے پلاٹ پر شیل پاکستان کی غیر قانونی تعمیرات کا انکشاف

ویب ڈیسک
بدھ, ۱۸ جنوری ۲۰۲۳

شیئر کریں

(خصوصی رپورٹ)کراچی پورٹ ٹرسٹ کے پلاٹ پر شیل پاکستان کی غیر قانونی تعمیرات کرنے کا انکشاف ہوا ہے، کے پی ٹی پلاٹ کی لیز کی مد میں شیل پاکستان سے کروڑوں روپے وصول کرنے میں ناکام ہوگیا،آئل کمپنیوں سے کئے گئے نظرثانی شدہ معاہدے بھی ریکارڈ سے غائب۔ جرأت کو موصول دستاویز کے مطابق کراچی پورٹ ٹرسٹ کے بورڈ نے 30 دسمبر 2006 کو لیٹر جاری کرکے آئل انسٹالیشن ایریا میں 5 پلاٹس کی لیز شیل پاکستان کو دینے کی منظوری دی، لیز کے نرخ کی منظوری 7 دسمبر 2007 کو دی گئی، کے پی ٹی انتظامیہ نے 30 اپریل 2020 کو شیل پاکستان کی انتظامیہ کو لیٹر ارسال کرکے ہدایت کی کہ کراچی پورٹ ٹرسٹ کے پلاٹس پر غیر قانونی تعمیرات سے گریز کیا جائے لیکن شیل پاکستان نے کے پی ٹی کی ہدایت ہوا میں اڑا دی جس کے نتیجے میں یکم جون 2020 کو اینٹی انکروچمنٹ سیل کو لیٹر ارسال کرکے کے پی ٹی کے پلاٹس پر شیل پاکستان کی غیر قانونی تعمیرات کے حوالے سے آگاہ کیا گیا۔ کے پی ٹی افسران نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ کراچی پورٹ ٹرسٹ اور شیل پاکستان میں نظرثانی شدہ معاہدہ رکارڈ میں موجود نہیں،شیل پاکستان لمیٹڈ نے آئل انسٹالیشن ایریا میں کے پی ٹی کے پلاٹس پر غیرقانونی تعمیرات کرکے دفتر قائم کردیئے لیکن کے پی ٹی انتظامیہ نے کوئی قانونی کارروائی نہیں کی، شیل پاکستان 8 کروڑ 40 لاکھ روپے کی نادہندہ ہے اور رقم کے پی ٹی کو ادا کرنی ہے، کراچی پورٹ ٹرسٹ کی انتظامیہ پورٹ کے پلاٹس، زمینوں خاص طور آئل انسٹالیشن ایریا کی مانیٹرنگ نہیں کرتی جس کے باعث پلاٹس پر قبضے اور غیر قانونی تعمیرات ہورہے ہے،کے پی ٹی کا اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ پلاٹس اور زمین کے تحفظ میں ناکام ہوگیا ہے اور آئل کمپنیوں سے بھاری رقوم کی وصولی بھی نہیں کرسکا، آئل کمپنیوں کی جانب سے پلاٹس پر غیر قانونی تعمیرات کی تحقیقات ہونی چاہئے اور ذمیدار کے پی ٹی افسران کے خلاف کارروائی ہونی چاہئے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں