کرپشن زدہ آغاسہیل کوتیسری بار ٹیکسٹ بک بورڈکاچیئرمین لگانے کی تیاری
شیئر کریں
حکومت سندھ کی جانب سے کرپشن کے سنگین الزامات کے باوجودآغا سہیل کو تیسری بار ٹیکسٹ بک بورڈ کا چیئرمین تعینات کرنے کی تیاریاں ، سندھ کابینا کے اجلاس میں بورڈ چیئرمین کی توثیق کی تجویز بھی شامل کرلی گئی،آغا سہیل نے بلیک لسٹ کی گئی کمپنیوں کو4 کروڑ روپے کی رقم جاری کی، ہائی کورٹ آغا سہیل کو 2 بار عہدے سے فارغ کرنے کا حکم جاری کر چکی ہے۔ جراٗت کی رپورٹ کے مطابق سندھ کابینا کا اہم اجلاس آج وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت ہوگا، اجلا س میں ٹیکسٹ بک بورڈ کے چیئرمین کی تقرری کی توثیق کی تجویز بھی شامل ہے، کابینہ اجلاس میں منظوری کے بعد محکمہ سروسز اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن سے چیئرمین کی تقرری کی توثیق کا نوٹیفکیشن جاری ہونے امکان ہے۔جبکہ سندھ ہائی کورٹ نے 19 مارچ2021کو سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ کے سابق چیئرمین آغا سہیل کو عہدے سے فارغ کرنے کے احکامات جاری کئے، عدالت نے یہ احکامات یعقوب چانڈیو کی پٹیشن پر جاری ہوئے، جس پر عدالت نے آغا سہیل کو فارغ کرنے کا حکم جاری کردیا، اس کے بعد احمد بخش ناریجو کو 2 ماہ کے لئے چیئرمین تعینات کیا گیا، بعد میں 19 مئی 2021 کو حکومت سندھ نے پرویز احمد بلوچ کو 3 سال کیلئے چیئرمین تعینات کیا، چیف سیکریٹری سندھ نے عدالت اور حکومت سندھ کے تمام احکامات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے یکم جنوری کو خلاف ضابطہ آغا سہیل کی تقرری کی ، بورڈ کے موجودہ چیئرمین پرویز احمد بلوچ نے پٹیشن دائر کرکے موقف اختیار کیا کہ حکومت سندھ نے ان کی تقرری کی لیکن غیرقانونی طور پر آغا سہیل کو چیئرمین بنایا گیا ہے، جس پر عدالت نے4جنوری کو دوبارہ آغا سہیل کو فارغ کرنے کے احکامات جاری کئے۔ سابق چیئرمین آغا سہیل نے سال 2017 میں ایم ایس امپریئل انٹرپرائز اور ایم ایس مائٹی ڈیلکس کو درستی کتب کی چھپائی کا 4 کروڑ روپے کا ٹھیکہ جاری کیا، دونوں کمپنیاں وقت پر کتب کی فراہمی میں ناکام رہیں اور کتب میں کاغذ بھی ناقص استعمال کیا گیا جس پر وزیراعلیٰ سندھ نے کارروائی کے احکامات جاری کئے، وزیراعلیٰ سندھ کی ہدایت اور بورڈ انتظامیہ کی کارروائی کی سفارش کے باوجود سابق چیئرمین آغا سہیل نے دونوں کمپنیوں کو 4کروڑ روپے جاری کردیئے تھے۔