میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
سندھ حکومت کا بالغان کی تعلیم کا پروگرام ناکام ہو گیا

سندھ حکومت کا بالغان کی تعلیم کا پروگرام ناکام ہو گیا

ویب ڈیسک
جمعرات, ۱۷ دسمبر ۲۰۲۰

شیئر کریں

(رپورٹ: علی کیریو)حکومت سندھ کا بالغان کی تعلیم کا پروگرام ناکام ہو گیا ہے، 10 سال کے دوران صرف پانچ اضلاع میں بھی حدف مکمل نہ ہوسکا، گزشتہ برس کا 60کروڑ روپے بجٹ لیپس ہوگیا۔ جرأت کو موصول ہونے والے دستاویز کے مطابق محکمہ تعلیم سندھ نے بڑی عمر کے نوجوانوں کو گھر میں تعلیم دینے اور 12 سال کے اسکول نہ جانے والے طلبہ کو تعلیم دینے کیلئے دو اسکیمیں شروع کی گئی، سندھ کے پانچ اضلاع ٹھٹھہ، سجاول، ٹنڈو محمد خان، ٹنڈوالہیار اور بدین میں بڑی عمر کے نوجوانوں کو تعلیم دینی تھی اور ان اضلاع میں ایک دہائی کے دوران 4 کروڑ روپے خرچ ہوگئے، لیکن مطلوبہ نتائج نہ مل سکے۔ محکمہ تعلیم کے اعلیٰ افسران کو ارسال کی گئی رپورٹ میں انکشاف ہوا کہ کروڑوں روپے اڑانے کے باوجود صرف 10 فیصد نوجوانوں کو تعلیم دی گئی۔نان فارمل ایجوکیشن کے افسران نے پانچ اضلاع میں حدف مکمل کرنے کے بجائے نئے اضلاع میں تعلیم بالغان کے منصوبے شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، جس کے تحت میرپورخاص، کشمور ایٹ کندھ کوٹ، جیکب آباد، عمرکوٹ اور تھرپارکر میں بڑی عمر کے نوجوانوں کو تعلیم دینے کیلئے 60کروڑ روپے خرچ کئے جائیں گے، رواں مالی سال کے 6 ماہ گزرنے کے باوجود منصوبے پر ابھی تک شروعات نہیں ہوسکی۔ بالغان کی تعلیم کیلئے 3 سال سے 60 کروڑ روپے بجٹ مختص کیا جاتا ہے ، 2 سال کے بجٹ خرچ نہ ہونے کے باعث لیپس ہوجاتا ہے۔ محکمہ تعلیم کے افسران کا کہنا ہے کہ یورپی ملکوں کے ادارے سندھ میں تعلیم کے فروغ کیلئے امداد اور قرضہ دیتے ہیں، لیکن محکمہ تعلیم کے ادارے بجٹ خرچ نہیں کرسکے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں