میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
آپ کے مسائل کا حل اسلام کی روشنی میں

آپ کے مسائل کا حل اسلام کی روشنی میں

منتظم
جمعرات, ۱۷ نومبر ۲۰۱۶

شیئر کریں

مفتی غلام مصطفی رفیق
سورہ¿ فاتحہ کے بعد بھول کر
ہاتھ چھوڑدینا
سوال:نماز کے دوران سورہ¿ فاتحہ پڑھ کربھولے سے ہاتھ چھوڑدیے یہ سمجھاکہ رکوع کرناہے پھریادآیاکہ سورت پڑھناباقی ہے ،واپس ہاتھ باندھے سورت پڑھی اورآخرمیں سجدہ¿ سہوبھی کیا،کیامیری نمازہوگئی؟
جواب:اس سے سجدہ¿ سہولازم نہیں آتا،تاہم اگرسجدہ¿ سہوکرلیاتونمازدرست ہے،البتہ اگرکوئی شخص سورہ¿ فاتحہ پڑھنے کے بعد ایک بڑی آیت یاتین چھوٹی آیات کے برابروقت خاموش رہا،اس کے بعدسورت ملائی تواس پرسجدہ¿ سہولازم ہے۔
(فتاویٰ شامی،باب سجودالسہو،2/93،ط:ایچ ایم سعید)
دوسری رکعت میں فاتحہ سے
پہلے تشہدپڑھنا
سوال:دوسری رکعت میں کھڑے ہوکرمیں نے بجائے سورہ¿ فاتحہ کے تشہدشروع کردی ،پھریادآیاتوسورہ¿ فاتحہ شروع کی،کبھی کبھار میرے ساتھ ایسے ہوجاتاہے ،اس صورت میں کیاحکم ہے ؟سجدہ¿ سہو کرنا ہوگا یا نہیں؟
جواب:دوسری رکعت میں سورہ¿ فاتحہ سے پہلے تشہدپڑھ لیاتواس صورت میں سجدہ¿ سہوواجب ہوگا۔پہلی ،تیسری اورچوتھی رکعت میں سورہ¿ فاتحہ سے پہلے بھول کر تشہدپڑھ لیاتوسجدہ¿ سہوواجب نہیں۔(فتح القدیرلکمال بن الھمام،باب سجودالسہو،3/39،ط:دارالفکربیروت-حاشیة الطحطاوی علی مراقی الفلاح،باب سجودالسہو، 1/298،ط:المطبعة الکبریٰ الامیریہ مصر)
ملتانی مٹی کھانے کاحکم
سوال:ملتانی مٹی کھانے کاکافی رواج ہے،بعض علاقوں میں خاص طورپرعورتیں کھاتی ہیں ،پوچھنایہ ہے کہ کیاملتانی مٹی کاکھانادرست ہے؟
جواب:مٹی کے کھانے کوبوجہ مضرصحت ہونے کے فقہاءنے منع لکھاہے،لہذا جتنی مقدارصحت کے لئے مضرنہ ہواسی حدتک کھانے کی اجازت ہوگی۔(فتاویٰ ہندیہ،کتاب الکراہیة،الباب الحادی عشر فی الکراہیة فی الاکل،5/341، ط:رشیدیہ)
سفرکی حالت میں سنتوں کی ادائیگی
سوال:ہم بسااوقات سفرمیں ہوتے ہیں توکیاہم سنتیں اداکرسکتے ہیں سفرکی حالت میں؟بعض لوگ کہتے ہیں کہ سفرمیں سنتیں نہیں پڑھنی چاہئیں۔
جواب:اگرمسافرسفرکی حالت میں ہے اورکسی مقام پر نمازکے لئے ٹھہراہے تواس صورت میں سنتیں پڑھناضروری نہیں،تاہم اگرجلدی نہ ہو(یعنی گاڑی کے نکل جانے یاسوار ہونے میں دشواری کااندیشہ نہ ہو)توسنتیں پڑھ سکتاہے۔البتہ اگر مسافرکہیں مقیم ہے مثلاً دوچاردن کے لئے ٹھہراہواہے اس صورت میں پوری سنتیں پڑھناچاہئیں۔(فتاویٰ شامی،کتاب الصلوة،باب صلوة المسافر،2/131،ط:ایچ ایم سعید)
غسل کے بعد دوبارہ وضوکرنا
سوال:ہم غسل کرتے ہیں کیاغسل کے بعد وضوکرناضروری ہے ؟یاغسل کرکے نمازپڑھ سکتے ہیں؟
جواب:بہتریہ ہے کہ غسل کرنے سے پہلے وضوکرلیاجائے،لیکن صرف غسل کرنے سے بھی وضوہوجاتاہے،غسل کرنے کے بعد نمازاداکرسکتے ہیں بشرطیکہ کوئی ایساعذرپیش نہ آیاہوجس سے وضوٹوٹ جاتاہے۔البتہ غسل جنابت میں کلی کرنااورناک میں پانی ڈالناضروری ہے۔(البحرالرائق،سنن الغسل، 1/52، ط:دارالمعرفہ بیروت)
دعاو¿ں کی قبولیت کے اوقات
سوال:دعاو¿ں کی قبولیت کاوقت کونساہے؟
جواب:دعاو¿ں کی قبولیت میں بنیادی دخل دعاکرنے والے کے تعلق مع اللہ اوراس کی اندرونی کیفیت کوہوتاہے،اس کے علاوہ کچھ اوقات اوراحوال بھی ایسے ہوتے ہیں جن میں دعاکی قبولیت کی خاص طورپرامیدکی جاتی ہے،احادیث میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان اوقات کی نشاندہی فرمائی ہے،چنانچہ ایک حدیث میں ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:”جوبندہ فرض نمازپڑھے (اور اس کے بعددل سے دعاکرے)تواس کی دعاقبول ہوگی،اسی طرح جوآدمی قرآن مجیدختم کرے (اوردعاکرے )تواس کی بھی دعاقبول ہوگی“۔ترمذی شریف کی روایت میں ہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:”اذان اوراقامت کے درمیان دعارد نہیں ہوتی“۔مختلف احادیث سے دعاکی قبولیت کے جوخاص اوقات معلوم ہوتے ہیں وہ یہ ہیں:فرض نمازوں کے بعد،ختم قرآن کریم کے بعد ،اذان اوراقامت کے درمیان،بارانِ رحمت کے نزول کے وقت،جس وقت بیت اللہ آنکھوں کے سامنے ہو،میدانِ جہاد میں،شب قدرمیں،جمعہ کے دن اوررات کے آخری حصہ میں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں