میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
تحریک انصاف کے رہنماؤں کا این اے 237 میں دھاندلی کا الزام

تحریک انصاف کے رہنماؤں کا این اے 237 میں دھاندلی کا الزام

جرات ڈیسک
پیر, ۱۷ اکتوبر ۲۰۲۲

شیئر کریں

تحریک انصاف کے رہنماؤں نے این اے 237 میں دھاندلی کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ آر او کی ملی بھگت سے پیپلز پارٹی امیدوار کو جتوایا گیا ہے۔ سابق وفاقی وزیر تحریک انصاف سندھ  کے صدر علی زیدی نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سارا دن عوام نے دیکھا کہ این اے 237 میں کیا ہو رہا تھا، ہمارے ایم پی اے بلال غفار پر قاتلانہ حملہ ہوا، حملہ ایم پی اے سلیم بلوچ اور سلمان مراد نے کیا، الیکشن کمیشن نے خود تین مرتبہ لیٹر لکھے، ایک لیٹر بلال غفار پر حملے پر لکھا، دوسرا لیٹر پولنگ اسٹیشنز میں موجود غیر متعلقہ افراد کے حوالے سے لکھا گیا، تیسرے میں لکھا کہ سیاسی لوگ پولنگ اسٹیشنز کے اندر اور باہر جارہے تھے، ہمارے لوگ تو پولنگ اسٹیشن کے اندر نہیں گئے ہم یہ الیکشن جیت چکے تھے۔انہوں نے کہا کہ حکیم بلوچ اس کو اپنے آباؤ اجداد کی نشست سمجھتا ہے اگر اسے اپنے گھر کی سیٹ پر دھاندلی کرنا پڑے تو مطلب کہ عوام کی سپورٹ ان کے ساتھ نہیں ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہم انہی وجوہات کی بنا پر الیکٹرانک ووٹنگ مشین کی بات کرتے ہیں، یہ پچھلے 15 سال سے سندھ میں یہی کرتے آ رہے ہیں جہاں جہاں رورل ایریا ہیں وہاں یہ ٹھپے لگا کر دھاندلی کرتے ہیں یہاں ایک اسمارٹ سا لڑکا ایس ایس پی بنا گھوم رہا ہے، میں سمجھا کوئی پڑھا لکھا قابل شخص ہوگا لیکن پتہ چلا کہ یہ تو قبضہ مافیا کا فرنٹ مین ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ سارا دن سڑکوں پر گھوم رہا تھا اس نے پی پی غنڈوں کے ساتھ پولیس کی موبائل لگائی ہوئی تھی ہم نے اپنے کارکنان کو کبھی نہیں کہا کہ دھاندلی سے الیکشن جیتیں ہم چاہتے ہیں فیئر ووٹنگ ہونی چاہیے چاہے جو بھی جیتے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں