میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
عورت نے خود کشی کا ارادہ کیوں ترک کیا؟

عورت نے خود کشی کا ارادہ کیوں ترک کیا؟

جرات ڈیسک
اتوار, ۱۷ ستمبر ۲۰۲۳

شیئر کریں

وکٹر فرینکل، جو بیسویں صدی کے عظیم ماہرین نفسیات میں سے ایک تھے، نازی جرمنی کے موت کے کیمپوں سے بچ نکلنے میں کامیاب ہو گئے تھے۔ ان کی چھوٹی سی کتاب،”معنی کے لئے انسان کی تلاش“ (Man’s Search for Meaning) ان زندگی بدلنے والی کتابوں میں سے ایک ہے جسے ہر کسی کو پڑھنا چاہئے۔
فرینکل نے ایک بار ایک عورت کی کہانی سنائی جس نے آدھی رات کو اسے فون کیا اور پرسکون طریقے سے بتایا کہ وہ خودکشی کرنے والی ہے۔ فرینکل نے اسے فون پر باتوں میں مصروف رکھا اور اس کے ڈپریشن کے دوران اس سے بات چیت جاری رکھی۔ اسے زندہ رہنے کے لیے یکے بعد دیگرے بہت سی وجوہات پیش کیں۔ آخر کار اس نے وعدہ کیا کہ وہ اپنی جان نہیں لے گی، اور اس نے اپنا وعدہ پورا کیا۔
جب بعد ازاں ان کی ملاقات ہوئی تو فرینکل نے پوچھا کہ کس وجہ نے اسے زندہ رہنے پر آمادہ کیا تھا؟
”ان وجوہات میں سے تو کسی نے بھی نہیں ”، اس نے اسے بتایا۔
"تو موت کی خواہش کے بعد کس بات نے آپ کو زندہ رہنے پر مجبور کیا”، اس نے زور دے کر پوچھا؟
اس کا جواب سادہ سا تھا، یہ فرینکل کی آدھی رات میں اس کی بات سننے کی خواہش تھی۔ ایک ایسی دنیا جس میں کوئی دوسرے کا درد سننے کے لئے تیار تھا اسے ایک ایسی دنیا لگ رہی تھی جس میں زندہ رہنا معقول بات تھی۔
اکثر، یہ شاندار دلیل نہیں ہوتی جس سے کوئی فرق پڑتا ہے۔کبھی کبھی سننے کا چھوٹا سا عمل سب سے بڑا تحفہ ہوتا ہے جو ہم کسی کو دے سکتے ہیں۔(انتخاب و ترجمہ:رومانیہ نور)


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں