سیپا آلودگی پھیلانے والے صنعتوں سے متعلق قواعد بنانے میں ناکام
شیئر کریں
پاکستان کے سب سے بڑے صنعتی شہر کراچی میں صنعتوں کی آلودگی کے خلاف قواعد و ضوابط نہیں بن سکے۔ سیپا آلودگی پھیلانے والے صنعتوں سے متعلق قواعد و ضوابط تیار کرنے میں ناکام ہو گیا۔ رولز میں مزید ایک سال تاخیر کا امکان۔ جرأت کی خصوصی رپورٹ کے مطابق محکمہ ماحولیات کے ماتحت سندھ انوائرمنٹل پروٹیکشن ایجنسی کے سیپا ایکٹ 2014 کے سیکشن ایک کے تحت ایجنسی ماحولیات کے مختلف مسائل کی نشاندہی کر کے قانون سازی۔ قواعد و ضوابط کی نشاندہی کرے گی۔ وفاقی حکومت پہلے ہی آلودگی پھیلانے پر جرمانے کا نوٹیفکیشن جاری کر چکی ہے لیکن ڈائریکٹر جنرل سیپا نعیم احمد مغل کی سربراہی میں سندھ ای پی اے نے آلودگی پھیلانے والی صنعتوں پر جرمانے کے حوالے سے رولز تیار کیے اور نہ ہی سندھ اسمبلی۔ سندھ کابینہ سے منظور کروائے۔ سندھ ای پی اے کی جانب سے رولز تیار نہ کرنے کے باعث کراچی سمیت سندھ بھر میں آلودگی پھیلانے والی صنعتوں کے خلاف کارروائی نہیں ہوسکی اور صنعتیں دھڑلے سے آلودگی پھیلا رہی ہیں جس کے باعث سندھ کی ماحولیات پر بدترین اثرات ہو رہے ہیں۔ اعلی حکام نے سندھ ای پی اے کے حکام کو آگاہ کیا کہ آلودگی پھیلانے والی صنعتوں پر جرمانے کے حوالے سے قواعد و ضوابط تیار نہیں لیکن سیپا حکام نے کوئی توجہ نہیں دی۔ ملک میں اسیمبلیوں کی مدت ختم ہونے اورا نہی اسمبلیوں کے قیام تک سندھ میں آلودگی پھیلانے والی صنعتوں کے حوالے رولز تیار ہونے کا کوئی امکان نہیں۔