میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
صائمہ بلڈر کا گرینز ریزیڈنشیا پروجیکٹ غیر قانونی ہونے کا انکشاف

صائمہ بلڈر کا گرینز ریزیڈنشیا پروجیکٹ غیر قانونی ہونے کا انکشاف

ویب ڈیسک
پیر, ۱۷ جولائی ۲۰۲۳

شیئر کریں

(نمائندہ خصوصی) صائمہ بلڈرز اینڈ ڈویلپرز کے پبلک سیل پروجیکٹ ZSZ گرینز ریزیڈنشیا کے غیر قانونی ہونے کا انکشاف ہوا ہے صائمہ بلڈر نے اپنے پروجیکٹ اور اس کی شاہراہ فیصل تک رسائی والی سول ایوی ایشن کی سڑک پر غیر قانونی طورپر ZSZ گرینز ریزیڈنشیا کی تعمیرات شروع کر رکھی ہیں سول ایوی ایشن نے اس حوالے سے عدالت سے حکم امتناعی حاصل کرلیا ہے لیکن صائمہ بلڈر کی جانب سے مذکورہ پروجیکٹ کی تشہیر اور بکنگ کا سلسلہ جاری ہے ماضی میں نسلہ ٹاور کے بلڈر نے بھی اپنے پبلک سیل پروجیکٹ میں پبلک روڈ کو شامل کرکے ہائی رائیز بلڈنگ تعمیر کی تھی جس کو سپریم کورٹ کے حکم پر مسمار کردیا گیا سول ایوی ایشن نے اخبارات میں انتباہی نوٹس کے ذریعے عوام سے صائمہ بلڈرز کے پروجیکٹ ZSZ گرینز ریزیڈنشیا میں سرمایہ کاری نہ کرنے کا مشورہ دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق صائمہ بلڈرز اینڈ ڈیویلپرز نے مین شاہراہ فیصل نزد جناح انٹرنیشنل ائیرپورٹ پرZSZ گرینز ریزیڈنشیا کے نام سے نیا پبلک سیل پروجیکٹ لائونج کرکے اس کی بکنگ کیلئے اخباری اور اشتہاری مہم شروع کر رکھی ہے اہم ذریعے کا کہنا ہے کہ صائمہ بلڈر کا مذکورہ پروجیکٹ غیر قانونی ہے اور اس حوالے سے صائمہ بلڈرز کا سول ایوی ایشن سے زمین کا تنازعہ چل رہا ہے سول ایوی ایشن کا دعویٰ ہے کہ صائمہ بلڈرز نے ZSZ گرینز ریزیڈنشیا نامی پبلک سیل پروجیکٹ جس زمین پر تعمیر کرنا شروع کیا ہے وہ زمین ایک پبلک سڑک ہے اور مذکورہ سڑک سول ایوی ایشن اور شاہراہ فیصل کو ملاتی ہے اس حوالے سے صائمہ بلڈرز اور سول ایوی ایشن میں ایک تنازعہ چل رہا ہے ذریعے کا کہنا ہے کہ گزشتہ دنوں سول ایوی ایشن نے اخبارات میں ایک انتباہی نوٹس شائع کرایا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ سول ایوی ایشن نے 7 جولائی 2023 کو سندھ ہائی کورٹ میں سول سوٹ نمبر 1120/2023 داخل کرکے ایک حکم امتناعی حاصل کیا ہے جس میں عدالت نے حکم دیا ہے کہ بلڈر کو سول ایوی ایشن کی مطلوبہ این او سی کے بغیر کسی بھی قسم کی تعمیرات کرنے اور کسی تیسرے فریق کا حق پیدا کرنے کی اجازت نہیں ہے اس حوالے سے جاری کئے گئے پبلک نوٹس میں سول ایوی ایشن نے کہا ہے کہ صائمہ بلڈرز کا ZSZ گرینز ریزیڈنشیا نامی پروجیکٹ اور اس کی شاہراہ فیصل تک رسائی والی سڑک سول ایوی ایشن کی زمین میں غیر قانونی طورپر تعمیر کی جارہی ہے رمضان علی ولد صدر الدین اور ذیشان سلیم ذکی جوکہ صائمہ بلڈرز کے ZSZ گرینز ریزیڈنشیا کے شریک مالک ہیں پہلے ہی سرکاری زمینوں سے متعلق مختلف دھوکہ دہی کی سرگرمیوں میں ملوث ہیں اور ان کے الاٹیز کے خلاف کئی نیب اور سول کیسز زیر التوا ہیں پبلک نوٹس میں کہا گیا ہے کہ مقدمہ نمبر 1081/18 رمضان علی نے نبی بخش کے سب اٹارنی کے طورپر سندھ ہائی کورٹ میں دائر کیا تھا جس میں سی اے اے اراضی کے ایک حصہ پر دعویٰ کیا گیا تھا تاہم سپریم کورٹ نے 24-11-2021 کے احکامات کے ذریعے مشاہدہ کیا کہ ریونیو ریکارڈ میں جعلی جھوٹی اور من گھڑت مذکورہ زمین کا قبضہ اسی تاریخ کو سپریم کورٹ کے احکامات کے تحت ایف آئی اے نے سول ایوی ایشن کے حوالے کیا تھا اور اس ضمن میں فوجداری مقدمہ بھی جاری ہے جس زمین پر صائمہ بلڈرز کا ZSZ گرینز ریزیڈنشیا تعمیر کیا جارہا ہے اس کی فروخت اور منتقلی میں ملوث افراد لینڈ مافیا کے وہی ارکان ہیں جو نبی بخش کے اٹارنی ہونے کا دعویٰ کرتے ہوئے جعلی مقدمہ نمبر 1081/18 دائر کرنے میں بھی ملوث ہیں ذریعے کا کہنا ہے کہ سول ایوی ایشن نے عوامی مفاد میں اخبارات اور میڈیا میں پبلک نوٹس دیا ہے تاکہ شہری صائمہ بلڈر کے ZSZ گرینز ریزیڈنشیا میں کسی بھی قسم کی سرمایہ کاری نہ کریں سی اے اے کے ذرائع کا کہنا ہے کہ صائمہ بلڈر غیر قانونی طریقے سے اخبارات اور میڈیا میں ZSZ گرینز ریزیڈنشیا میں بکنگ کے اشتہارات چلارہا ہے جبکہ ابھی اس کی زمین کا اسٹیٹس ہی کلیئر نہیں ہے ایسی صورت میں عوام اس پبلک سیل پروجیکٹ میں سرمایہ کاری کرکے اپنا نقصان کرسکتے ہیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں