میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
مصنوعی ذہانت انسانی روزگار کیلئے سنگین خطرہ

مصنوعی ذہانت انسانی روزگار کیلئے سنگین خطرہ

ویب ڈیسک
بدھ, ۱۷ مئی ۲۰۲۳

شیئر کریں

ماہرین نے کہاہے کہ مصنوعی ذہانت آئندہ چند برسوں کے دوران 80 فیصد انسانی ملازمتوں کی جگہ لے سکتی ہے۔دنیا بھر میں مصنوعی ذہانت کے بڑھتے ہوئے استعمال نے انسانی روزگار کیلئے سنگین خطرات پیدا کردیئے ہیں۔ امریکی سائنسدان اور مشہور محقق 56 سالہ بین گورٹسل کو مصنوعی ذہانت یا آرٹیفیشل انٹیلجنس کے شعبے میں گرو سمجھا جاتا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ آئندہ چند برسوں میں مصنوعی ذہانت 80 فیصد انسانی ملازمتوں کی جگہ لے سکتی ہے۔بین گورٹسل سنگولیرٹی نیٹ نامی کمپنی کے چیف ایگزیکٹو اور شریک بانی ہیں، یہ ایک ایسا تحقیقی گروپ ہے جو آرٹیفیشل جنرل انٹیلی جنس یا انسانی فکری صلاحیتوں کی حامل مصنوعی ذہانت تخلیق کرنے کیلئے بنایا گیا تھا۔بین گورٹسل نے ایک خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے انسانی روزگار کو لاحق سنگین خطرات کے باوجود ان کوششوں کی مذمت کی ہے، جو حال ہی میں مصنوعی ذہانت کو روکنے کیلئے کی گئیں ہیں۔مصنوعی ذہانت کتنی جلدی انسان کی طرح فکری یا سوچنے سمجھنے کی صلاحت حاصل کرسکتی ہے؟


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں