میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
شہر کی سڑکیں، فٹ پاتھ، پارکس، میدان ٹھیکے پر دے دیے گئے

شہر کی سڑکیں، فٹ پاتھ، پارکس، میدان ٹھیکے پر دے دیے گئے

ویب ڈیسک
جمعه, ۱۷ مئی ۲۰۱۹

شیئر کریں

کراچی(رپورٹ :جوہر مجید شاہ) شہر بھر کی تمام ضلعی بلدیات کی حدود میں واقع سڑکیں فٹ پاتھ پارکس میدان سپریم کورٹ کے تجاوزات کے خلاف جاری کردہ احکامات کے برخلاف چاند رات تک کیلئے اربوں کی وصولی کے تحت فروخت کر دیا گیا، اس غیرقانونی معاہدے اور دھندے کے بڑے اسٹیک ہولڈرز میں بلدیہ عظمیٰ کراچی کے محکمہ انسداد تجاوزات اس کے ساتھ تمام ضلعی بلدیات کا محکمہ انسداد تجاوزات ونگ متعلقہ ڈپٹی کمشنرز اسسٹنٹ کمشنرز تھانہ و ٹریفک پولیس کے راشی و بدیانت افسران و اہلکاروں نے سپریم کورٹ آرڈر کو ریٹ بڑھانے اور اندھی کمائی نیز وصولی کا ذریعہ بنا لیا۔ ادھر سپریم کورٹ تجاوزات کے فوری خاتمے پر کمر بستہ ہے، مگر عرصہ دراز سے اس حوالے سے اربوں/کھربوں کے غیرقانونی و بے نامی اکاؤنٹ کھاتے چلانے والے اپنے دھندوں سے باز نہ آئے بلکہ بے خوفی اور ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے عدلیہ کی توہین سمیت دھوکا دہی کو اپنا منبع و مرکز بنالیا، رمضان المبارک کے دوسرے عشرے سے چاند رات تک اربوں روپے ٹھکانے لگادیے گئے اور حیرت انگیز طور پر سڑک اور فٹ پاتھ پر ٹھیلہ پتھارا مافیا کو سپریم کورٹ کے احکامات کے بر خلاف غیرقانونی اجازت نامہ جاری کر دیا گیا، بلکہ ڈھٹائی کے ساتھ بھاری نذرانہ وصول کر کے پرچیاں بھی کاٹی جارہی ہے، جو عدلیہ کی کھلی توہین و تضحیک ہے۔ ذرائع کے مطابق اس دھندے میں بلدیہ عظمیٰ کراچی ضلعی بلدیات ڈپٹی کمشنرز اسسٹنٹ کمشنرز اور انکا اسٹاف اس غیرقانونی دھندے کے روح رواں اور فرنٹ مین کھلاڑی ہیں، اس حوالے سے یاد رہے شہر کی تمام چھوٹی بڑی تجارتی مارکیٹ سڑکیں اور فٹ پاتھ غیرقانونی طور پر قبضہ مافیا کے بے رحم پنجوں اور گرفت میں ہیں جس کے باعث دہشت گردی کے خطرات میں کئی گنا اضافہ ہوگیا ہے۔ ضلع شرقی کے بازار جن میں طارق روڈ،بہادرآباد،کے ڈی اے مارکیٹ مین یونیورسٹی روڈ گلستان جوہر کے مشہور مقامات بھی مافیا کے شکنجے میں ہیں۔ ڈسٹرکٹ ساؤتھ کے تمام اہم تجارتی مراکز اور فٹ پاتھ سڑکیں فروخت کر دی گئیں، ڈسٹرکٹ سینٹرل کے اہم علاقے چاند رات تک کیلئے ٹھیکے پر دے دیے گئے، ایک محتاط اندازے کے مطابق ٹھیلہ پتھارا کم از کم 15 ہزار سے شروع ہوکر لاکھوں تک جا پہنچا، ضلع وسطی انار کلی مارکیٹ میں کھلے عام پرچی سسٹم کے تحت غیرقانونی خرید و فروخت جاری ہے۔ گلبرگ سمن آباد بلاک 18 کوہ نور بیکری ناظم آباد گول مارکیٹ حیدری مارکیٹ ڈسٹرکٹ کورنگی لانڈھی کورنگی بابر مارکیٹ شاہ فیصل کالونی نمبر 1 2 3 نمبر الفلاح سوسائٹی تمام علاقے قبضہ مافیا کے رحم و کرم پر ہیں۔ کورنگی نمبر 6 ٹمبرمارکیٹ بابر مارکیٹ سمیت تمام علاقے مافیا کے زیر اثر ہیں،ضلع ملیر بھی بچت بازار مافیا کے مکمل زیر اثر ہے۔ضلع غربی کی صورتحال بھی کچھ اس سے مختلف نہیں ہے۔ مختلف سیاسی سماجی مذہبی جماعتوں اور شخصیات نے سپریم کورٹ آف پاکستان وزیر اعلیٰ سندھ گورنر سندھ وزیر بلدیات سندھ سمیت تمام تحقیقاتی اداروں سے اپنے فرائض اور اٹھائے گئے حلف کے مطابق سخت قانونی کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں