سوئیڈن میں قران پاک کی بے حرمتی کے اعلان پر احتجاج
شیئر کریں
یورپی ملک سوئیڈن میں قران پاک کی بے حرمتی کے اعلان کے بعد مسلمانوں اور انتہا پسندوں کے درمیان ہنگامے پھوٹ پڑے۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق یورپی ملک سوئیڈن میں مسلمانوں اور انتہاپسندوں کے درمیان جھڑپوں میں کئی افراد زخمی ہوگئے۔ ان جھڑپوں کا آغاز انتہا پسندوں کی جانب سے نعوذ بااللہ قرآن پاک کو جلانے کے اعلان کے بعد ہوا جس میں 12 پولیس اہلکار بھی زخمی ہوئے۔ ہنگاموں کا آغاز اس وقت ہوا جب وسطی سوئیڈن کے علاقے اوریبرو میں انتہائی دائیں بازو کے گروپ کے قرآن پاک جلانے کے ارادے کے خلاف مسلمانوں نے مظاہرہ کیا۔ اس موقع پر پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں جس کے بعد پولیس کی چار گاڑیوں کو آگ لگا دی گئی جبکہ احتجاج کا سلسلہ تیسرے دن تک بھی جاری ہے۔ اوریبرو میں افراتفری کے مناظر کی فوٹیج اور تصاویر میں پولیس کی کاروں کو جلاتے ہوئے اور مظاہرین کو ہنگامہ آرائی میں پولیس افسران پر پتھر اور دیگر اشیا پھینکتے ہوئے بھی دکھایا گیا ۔پولیس ترجمان کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ پولیس پارٹی اسٹریم کرس کے زیر اہتمام مظاہرے کی اجازت منسوخ نہیں کرے گی کیونکہ سوئیڈن میں ایسا کرنے کے لیے آزادی ہے۔ پولیس کے بیان پر دوبارہ کشیدگی پھیل گئی اور 100 سے زائد نوجوانوں نے پولیس پر پتھر پھینکنا شروع کردیے جبکہ کاروں، ٹائروں اور کوڑے دان کو بھی آگ لگا دی گئی۔ پولیس ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ احتجاج کا سلسلہ کئی شہروں تک پھیل گیا ہے۔