کرائسٹ چرچ حملہ ،نیوزی لینڈ میں مساجد کھول دی گئیں
شیئر کریں
کرائسٹ چرچ حملہ کے بعد نیوزی لینڈمیں مساجد کھول دی گئیں۔جبکہ متاثرین کی مدد کے لیے اب تک 43 لاکھ امریکی ڈالرز سے زائد رقم جمع کر لی گئی ہے ۔ زخمیوں میں سے 11 افراد کی حالت نازک بتائی جاتی ہے ۔ جبکہ تین گرفتار افراد کا حملہ سے تعلق ثابت نہیں ہو سکا۔ نیوزی لینڈ پولیس کے مطابق کرائسٹ چرچ میں دہشت گردی کے شبہ میں گرفتار تین افراد کا حملہ سے کوئی تعلق نہیں۔ ایک خاتون کو چھوڑ دیا گیا جبکہ دو افراد دیگر الزامات میں بدستور زیر حراست ہیں۔ جبکہ پولیس نے سانحہ میں جاں بحق افراد کی تعداد 50 ہونے کی تصدیق بھی کر دی ہے ۔ نیوزی لینڈ میں مساجد بھی دوبارہ کھول دی گئی ہیں۔ پولیس نے لوگوں کومساجد نہ جانے کی ہدایت کی تھی تاہم اب یہ پابندی اٹھا لی گئی ہے ۔ حکام کے مطابق ملک بھر میں تمام مساجد پر پولیس موجود رہے گی۔ حملہ کے بعد 36 افراد مختلف ہسپتالوں میں زیر علاج ہیں جن میں سے 11 کی حالت نازک ہے ۔ جاں بحق افراد کے ورثاء اور زخمیوں کی مدد کے لئے نیوزی لینڈ کونسل آف وکٹم سپورٹ گروپس کی سوشل پیج اور دیگر ویب سائٹس نے اب تک 43 لاکھ امریکی ڈالرز جمع کر لیے ہیں ۔ جبکہ کرائسٹ چرچ حملہ کے بعد نیوزی لینڈ میں ہتھیاروں سے متعلق قوانین سخت کرنے کی خبروں کے بعد ہتھیاروں کی خریداری تیز ہو گئی ہے ۔ اسلحہ کی دُکانوں کے مالکان کا کہنا ہے کہ اسلحہ کی خریداری کے لیے دُکانوں پر رش بڑھ گیا ہے ۔