میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
دہشت گردہتھیار ڈال دیں ورنہ ریاست سے رحم کی توقع نہ کریں، آرمی چیف

دہشت گردہتھیار ڈال دیں ورنہ ریاست سے رحم کی توقع نہ کریں، آرمی چیف

ویب ڈیسک
پیر, ۱۷ فروری ۲۰۲۵

شیئر کریں

 

فوج میں کوئی سندھی، بلوچی،پنجابی یا پٹھان نہیں ، پاکستانی ہیںگمراہ گروہ کو یہ اجازت نہیں ہے کہ اپنی اقدار ہمارے ملک پر مسلط کرے،ہم فتنہ الخوارج کے فسادیوں سے لڑ رہے ہیں

فسادی ٹولہ فتنہ الخوارج اسلام سے نابلد اور قطعی طور پر خارجی ہیں،اسلام کی غلط تشریح اور دینی تعلیمات کی خلاف ورزی کر رہے ہیں،جنرل عاصم منیر کی طلبہ سے خصوصی گفتگو کا کلپ وائرل

آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے دو ٹوک الفاظ میں واضح کیا کہ فسادی ٹولہ فتنہ الخوارج اسلام سے نابلد اور قطعی طور پر خارجی ہیں۔آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کی طلبہ سے خصوصی گفتگو کلپ کی صورت میں سوشل میڈیا پر نظر آئی ہے جس میں آرمی چیف نے نئی نسل کو مخاطب کرتے ہوئے نہایت جامع، مدلل اور معنی خیز انداز میں اپنا نقطہ نظر واضح کیا ہے۔طلبہ سے خطاب کرتے ہوئے آرمی چیف نے کہا کہ ریاست کے سامنے اپنے ہتھیار پھینک دیں پھر وہ ریاست سے رحم کی توقع کرسکتے ہیں لیکن گمراہ گروہ کو یہ اجازت نہیں ہے کہ اپنی اقدار ہمارے ملک پر مسلط کرے۔آرمی چیف نے کہا کہ ہم فتنہ الخوارج کے فسادیوں سے لڑ رہے ہیں، یہ خارجی عناصر اسلام کی غلط تشریح اور اسلامی تعلیمات کی خلاف ورزی کر رہے ہیں، ہم کامریڈز کی طرح لڑتے ہیں اور فوج کا یہی تو مزہ ہے کہ کوئی سندھی، بلوچی، پنجابی پٹھان نہیں بلکہ ہم سب پاکستانی ہیں۔خطاب میں آرمی چیف نے کہا کہ نوجوانوں سے گفتگو ہمیشہ میرے لیے انتہائی خوشی کی حامل ہوتی ہے اور جب تک قوم خصوصا ہمارے نوجوان فوج کے پیچھے ہیں تب تک پاک فوج کبھی نہیں ہارے گی۔قرآن مجید کی آیات کے کچھ حوالے دیتے ہوئے آرمی چیف نے اس موقف کو مزید واضح کیا کہ فتنہ الخوارج کے حوالے سے قرآن مجید میں واضح احکامات اور سزائیں متعین ہیں۔فتنہ الخوارج کے حوالے سے آرمی چیف نے کہا کہ قرآن میں واضح کہا گیا ہے کہ اللہ اور اس کے رسول سے جو جنگ کرتے ہیں، اور زمین پر فساد برپا کرتے ہیں، ان کی سزا یہ ہے کہ انہیں قتل کر دو، پھانسی پر لٹکا دو یا ان کے ہاتھ ہاں مختلف سمتوں سے کاٹ دو، یا پھر اپنی زمین سے انہیں دربدر کر دو۔ دنیا میں ان کے لیے یہ سزا ہے جبکہ آخرت میں دردناک عذاب دیا جائے گا۔آرمی چیف نے کہا کہ قرآن میں بتایا گیا ہے جو عذاب سے بچنا چاہتے ہیں وہ اپنے ہتھیار پھینک دیں یا سرخم تسلیم کرلیں تو پھر اللہ بڑا غفور و رحیم ہے، اس طرح ریاست سے بھی رحم کی توقع کرسکتے ہیں۔خواتین کے حوالے سے آرمی چیف نے واضح کیا کہ اسلام نے عورت کو آسمان تک پہنچایا اور اس کو عزت دی ہے، چاہے وہ ماں ہو یا بیوی ہو یا بہن لیکن آج تم کون ہو اسے چھیننے والے یا تمھیں یہ اختیار کس نے دیا ہے، اسے کوئی نہیں چھین سکتا۔خطاب میں آرمی چیف کا فتنہ الخوارج اور افغانستان میں ان کی سہولت کاری کے بارے میں دلیرانہ موقف ہر لحاظ سے اسلامی احکامات اور پاکستان کے مفادات اور نظریات کی عکاسی کرتا ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں