میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
عمران خان کا بدھ سے جیل بھرو تحریک شروع کرنے کا اعلان

عمران خان کا بدھ سے جیل بھرو تحریک شروع کرنے کا اعلان

ویب ڈیسک
جمعه, ۱۷ فروری ۲۰۲۳

شیئر کریں

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے 22فروری ، بدھ کو لاہور سے جیل بھرو تحریک شروع کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسے ملک کے ہر بڑے شہر تک پھیلائیں گے ، ہم ان کی جیلیں بھر دیں گے اور ان کے پاس جگہ نہیں ہو گی ، عوام سے کہتا ہوں خوف کے بتوں کو توڑ دیں ، یہ ہمیں جیلوں سے ڈرا نہیں سکتے ، مجھے عدالتیں بلا رہی ہیں،جب میں نے پہلے بتا دیا تھا کہ میری جان کو خطرہ ہے ،کسی نے مجھے نہیں بچایا کسی نے پرواہ نہیں کی بلکہ جنہوںنے بچانا تھا وہ خود ہی ملوث تھے ،میری جان کو ابھی بھی ان لوگوں سے خطرہ ہے جن سے پہلے تھا مجھے کون تحفظ دے گا، میں جب پبلک میں جائوں گا تو مجھے ان لوگوں سے خطرہ ہے ۔ ویڈیو لنک کے ذریعے قوم سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ اپنی جماعت اور پوری قوم سے کہتا ہوں تیاری کر لیں ہم نے 22فروری سے جیل بھرو تحریک کا لاہور سے آغاز کرنا ہے اور ہر روز ملک کے ہر بڑے شہر تک اس تحریک کو پھیلائیں گے ۔ انہوںنے کہاکہ ملک کا آئین بڑے واضح طریقے سے کہتا ہے اسمبلیوں کی تحلیل کے کے بعد نوے روز میں انتخابات ہونا ہیں اور اگر نوے روز کے بعد ایک بھی روز اوپر ہوتا ہے تو نگران حکومت غیر آئینی ہو جائے گی اور سب پر آئین کی خلاف ورزی کی شق لگتی ہے اور ساری سزائیں لاگو ہوتی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ چیف الیکشن کمشنر کا جو کردار سامنے آرہاہے وہ انتہائی شرمناک ہے ۔کوئی بھی حکومت یا اس کے محکمے کہہ دیں کہ ہم تعاون نہیں کر کر سکتے تو اس کا مطلب ہے کہ ملک میںقانون ختم ہو گیا ہے ، اگر عدلیہ عمل ہی نہیں کر اسکتی تو یہ سمجھ جائیں اس سے بڑی بربادی ملک کی ہو نہیں سکتی ۔ ملک جنگیں ہار کر پھر سے کھڑے ہو جاتے ہیں، ایک ملک دو ایٹم بم گرنے کے بعد دس سالوں میں خوشحال ہو گیا ، بم ،جنگیں ، زلزلے ملکوں کو تباہ نہیں کرتے ملک تب تباہ ہوتا ہے جب اس ملک میں انصاف ختم ہوتا ہے ، قانون کی حکمرانی ختم ہو جاتی ہے ، جب اس ملک کا بنائے ہوئے آئین پر عمل ختم ہو جاتا ہے ،ججز کی ججمنٹ پر عمل نہیں ہوتا ، ہم آج وہاں کھڑے ہو گئے ہیںجہاں سارے تماشہ دیکھ رہے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ ہم انتظار کر رہے ہیں کہ نوے روز کے انتخابات کا شیڈول کب آئے گا ،میں پاگل تو نہیں تھا کہ اپنی دو حکومتیں تحلیل کر دوں ، ہم نے آئین کو سامنے رکھتے ہوئے اپنی دو حکومتیں تحلیل کیں ۔ہم نے پہلے کہا تھاکہ امپورٹڈ حکومت آئی ہے یہ ملک نہیں چلا سکتے کیونکہ ان کے پاس عوام کا مینڈیٹ نہیں ہے جو انتخابات سے آتا ہے اس کے پاس مینڈیٹ ہوتا ہے جو آکشن سے آتا ہے جو لوگوں کے ضمیروں کی قیمت لگاکر حرام کے کروڑوں روپے خرچ کر کے حکومت گراتا ہے اس کے پاس پبلک مینڈیٹ نہیں ہوتا وہ کبھی اس ملک کو نہیں سنبھال سکتا ۔ عمران خان نے کہا کہ یہ کہتے ہیں ہم نے مشکل فیصلے کئے ، آپ نے کیا مشکل فیصلے کئے ، ہر چیز کی تو قیمتیں بڑھا دیں کیا یہ مشکل فیصلے ہیں ، ہم بھی آئی ایم ایف کے نیچے تھے ،ڈھائی سال نیچے تھے ،ہمیں کہا گیا قیمتیں بڑھائیںہم نے اپنے ملک کی دولت بڑھائی ، پوری کوشش کی جب دولت بڑھے گی ہم قرضے واپس کریںگے ،انہوں نے آئی ایم ایف کے کندھے پر رکھ کر بندوق چلائی کہ آئی ایم ایف کہہ رہا ہے ،لوگوں کی کمر توڑ دی ، ملک کی آمدنی سکڑ گئی برآمدات اور ترسیلات نیچے آ گئیں ، ٹیکس کلیکشن نیچے آرہی ہے ، زراعت کی پیداوار نیچے آرہی ہے ہم نے قرضے کیسے واپس کرنے ہیں ، حل تو یہ ہے ملکی دولت میں اضافہ کریں ۔ عمران خان نے کہا کہ ان کے پاس مینڈیٹ اورنہ صلاحیت ہے یہ ری سٹرکچرنگ اور اصلاحات نہیں کر سکتے جس سے ملک کی آمدنی بڑھے۔ اگر کسی کا خیال ہے کوئی بڑا قابل جینئس لے ائیں ایسی معاشی پالیسی دیں کہ ملک اٹھ جائے گا تو معاشی پالیسی ایک ماحول کے اندر بنائی جاتی ہے ، گورننس سسٹم ہو تا ہے سب سے اہم قانون کی حکمرانی ہوتی ہے ۔ عمران خان نے کہا کہ جے آئی ٹی میں اینٹی کرپشن سے ایک افسر آیا جس نے سارا ریکارڈ ہی غائب کر دیاہے ، اب وہاں صرف 11صفحات بچے ہیں جو بے معنی ہیں ۔اینٹی کرپشن میں شہباز شریف کا آدمی تھا وہ ہمیں ریکارڈ ہی نہیں دیتا ۔یہ سیاستدان نہیں مافیاز ہیں ، وزیر اعظم ہوتے ہوئے میری محفوظ لائن بھی ٹیپ کی گئی ، پرنسپل سیکرٹری سے بات کو پبلک کیا گیا ۔عدلیہ سے کہتا ہوں ملک کے فیصلے عدلیہ فیصلہ کرتی ہے یہ اس پر بھی نہیں چلتے ،یہ بلیک میل کرنے کے لئے یہ حرکتیں کریں گے تو ملک میں قانون ختم ہو گیا ، عدلیہ کی ججمنٹ کی پرواہ نہیں ہو رہی پھر کون سا سرمایہ کار آئے گا۔ یہ سب بیماری کی علامات ہیں کینسر یہ ہے کہ یہاں قانون اور انصاف نہیں ہے، قبضہ گروپ پھر رہے ہیں، طاقتور ڈاکو این آر او لے لیتے ہیں، کمزور جیلوں میں جاتا ہے ۔ عمران خان نے کہا کہ بدھ سے جیل بھرو تحریک شروع کر رہے ہیں ، ساری پارٹی اور قوم سے کہہ رہا ہوں کہ ہم نے لاہور سے شروع کرنا ہے اور پاکستان کے بڑے بڑے شہروں میں جیلیں جیل بھریں گے ،خوف کے بت کو توڑ دو ،ان کے پاس جیلوں میںجگہ نہیں ہو گی ۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں