رکن سندھ اسمبلی شہناز انصاری کے قتل کا مقدمہ درج
شیئر کریں
پاکستان پیپلز پارٹی سے تعلق رکھنے والی مقتول رکن سندھ اسمبلی شہناز انصاری کے قتل کا مقدمہ دریا خان مری میں درج کر لیا گیا۔نوشہرو فیروزمیں زمین کے تنازعے پر قتل کی جانے والی رکن سندھ اسمبلی شہناز انصاری کے قتل کا مقدمہ ان کے بھائی علی رضا کی مدعیت میں درج کر لیا گیا، پولیس کا کہنا ہے کہ مقدمے میں مقتولہ کے بہنوئی کا بھائی، وقار، یونین کونسل چیئرمین نامزد کیے گئے ہیں۔ مقتولہ کے شوہر حمید انصاری نے پھوٹ پھوٹ کر روتے ہوئے کہا کہ درخواست کے باوجود پولیس نے سیکورٹی فراہم نہیں کی، ڈی سی نوشہرو فیروز کا کہنا تھا کہ سیکورٹی کی کوئی درخواست نہیں ملی۔ پی پی چیئرمین بلاول بھٹو نے شہناز انصاری کے قاتلوں کو کیفر کردار تک پہنچانے کی ہدایت کر دی ہے ، گورنر اور وزیر اعلیٰ نے متعلقہ حکام سے واقعے کی رپورٹ بھی طلب کر لی ہے ۔گزشتہ روز شہناز انصاری اپنے بہنوئی ڈاکٹر زاہد کے گھر چہلم میں پہنچی تھیں جہاں ان پر فائرنگ کی گئی، انھیں شدید زخمی حالت میں نواب شاہ اسپتال پہنچایا گیا لیکن وہ جاں بر نہ ہو سکیں۔ گزشتہ روز انھیں اسماعیل شاہ قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا۔پولیس کے مطابق مقتولہ کو تین گولیاں لگی تھیں، واردات کے بعد قاتل بہ آسانی فرار ہو گئے ، انھیں کافی عرصے سے جان سے مارنے کی دھمکیاں موصول ہو رہی تھیں، واقعے کے وقت رکن سندھ اسمبلی کے ساتھ کوئی سیکورٹی گارڈ بھی موجود نہیں تھا اور نہ ہی پولیس کی نفری موجود تھی۔