قومی اسمبلی؛ صحابہؓ، اہلبیتؓ و امہات المومنینؓ کی توہین پر عمرقید کی سزا کا قانون منظور
شیئر کریں
قومی اسمبلی نے صحابہ کرامؓ ،اہل بیت و امہات المومنین ؓکی توہین پر سزا بڑھانے کا بل متفقہ طورپر منظور کرلیاجبکہ ڈپی اسپیکر قومی اسمبلی زاہد اکرم درانی نے تنخواہ اور الاؤنسز کے مساوی بل 2023 سمیت کئی بلز متعلقہ کمیٹی کے سپرد کر دیئے ۔منگل کو قومی اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی اسپیکر زاہد اکرم درانی کی زیر صدارت ہوا جس میں پیپلز پارٹی کے رکن قادرمندوخیل نے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے پمز ہسپتال میں پتھالوجی ڈیپارٹمنٹ کے عملے کا مریضوں کے ساتھ غیر پیشہ ورانہ رویہ پر توجہ دلاؤ نوٹس ایوان میں پیش کرتے ہوئے کہاکہ دارالحکومت کے اتنے بڑے ہسپتال میں مریضوں کے ساتھ غیر مناسب رویہ افسوسناک ہے ہسپتال کے عملے کی تربیت پر توجہ دینا نہایت ضروری ہے اس معاملے قومی اسمبلی کی صحت کمیٹی کے حوالے کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ یہ پہلی شکایت نہیں عام شہریوں کی شکایات کے انبار ہیں۔پارلیمانی سیکریٹری صحت آغا رفیع اللہ نے معاملہ حل کرنے کی یقین دہانی کراتے ہوئے بتایا کہ شہریوں کی شکایت پر وفاقی وزیر صحت نے معاملے کا نوٹس لیا،پمز ہسپتال میں شکایات سے متعلق ایک لیٹر بھی لکھا گیا ہے۔اجلاس کے دور ان اراکین نے کہاکہ ایجنڈے میں موجود بل پیش کرنے کیلئے وزیر داخلہ ایوان میں موجود نہیں جس کے بعد پر ڈپٹی اسپیکر زاہد اکرم درانی وزراء کی غیر موجودگی پر ڈپٹی اسپیکر برہم ہوگئے ۔ ڈپٹی اسپیکر نے کہاکہ وزیر داخلہ کے چیمبر میں پتہ کیا جائے اور انہیں بلایا جائے،وزراء کو ایوان میں حاضری یقینی بنانی ہوگی۔انہوںنے کہاکہ جب تک وزراء ایوان میں نہیں آتے کاروائی آگے نہیں بڑھائی جائے گی۔ بعد ازاں ڈپٹی اسپیکر نے اجلاس پندرہ منٹ کیلئے ملتوی کردیا۔15 منٹ کے بعد اجلاس کے دوبارہ شروع ہونے پرائیویٹ ممبر ڈے کی مناسبت سے اراکین نے بل پیش کئے جن میں سے بیشتر متعلقہ کمیٹیوں کے سپرد کر دیئے گئے ۔ اجلاس کے دور ان پاکستان شہریت ایکٹ 1951 میں مزید ترمیم کا بل قادر مندو خیل نے ایوان میں پیش کیا ،ڈپٹی اسپیکر نے بل متعلقہ کمیٹی کے سپرد کر دیا۔ وفاقی اردونامہ یونیورسٹی برائے فنون،سائنس وٹیکنالوجی اسلام آباد ترمیمی بل 2023 اور نیشنل اسکلز یونیورسٹی اسلام آباد ایکٹ ترمیمی بل 2023 رکن قومی اسمبلی عالیہ کامران کی جانب سے بل پیش کئے گئے،ڈپٹی اسپیکر نے دونوں بل متعلقہ کمیٹی کے سپرد کر دئیے۔ اجلاس کے دوران انسٹیٹیوٹ آف اسپیس ٹیکنالوجی ترمیمی بل 2023 اور کامسیٹس یونیورسٹی اسلام آباد ترمیمی بل 2023 رکن قومی اسمبلی محمد جمال الدین کی جانب سے پیش کئے گئے۔ڈپٹی اسپیکر نے دونوں بل متعلقہ کمیٹی کے سپرد کر دئیے۔ اجلاس کے دور ا نتنخواہ اور الاؤنسز کے مساوی اسکیل بل 2023 کشور زہرا کی جانب سے پیش کیا گیا۔ ڈپٹی اسپیکر نے کہاکہ تنخواہ اور الاؤنسز سے متعلق بل پر اراکین اپنی رائے دیں،میں سمجھتا ہوں اسکیلز وائز سب ملازمین کی تنخواہیں ایک جیسی ہونی چاہیے۔ قادر مندو خیل نے کہاکہ اسلام آباد کے ملازمین کی اسکیلز وائز تنخواہوں میں فرق ہے،یہی حال دیگر اداروں میں بھی ہے اسلام سب کیلئے برابری کا درس دیتا ہے۔ڈپٹی اسپیکر نے تنخواہ اور الاؤنسز کے مساوی بل 2023 کو متعلقہ کمیٹی کے سپرد کر دیا۔ اجلاس کے دور ان صحابہ کرام ؓاہل بیت عظام اور امہات المومنین ؓکی توہین کی سزا بڑھانے کا بل جماعت اسلامی کے رکن مولانا عبدالاکبر چترالی نے پیش کیا ۔ اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے مولانا عبد الکبر چترالی نے کہاکہ میرے سمیت کسی بھی رکن پارلیمنٹ کی توہین کی سزا پانچ سال ہے جبکہ صحابہ کرام ؓاہل بیت عظام و امہات المومنین ؓکی توہین کی سزا تین سال ہے ،یہ بذات خود توہین ہے ۔مولانا عبدالاکبر چترالی نے کہاکہ اس بل میں توہین صحابہ ؓو اہل بیت عظام و امہات المومنین ؓکی توہین کی سزا بڑھائی جارہی ہے ۔ڈپٹی سپیکر زاہد اکرم درانی نے بل منظوری کے لئے پیش کیا،قومی اسمبلی نے صحابہ کرام ؓاہل بیت عظام و امہات المومنین ؓکی توہین کی سزا بڑھانے کا بل متفقہ طورپر منظور کرلیا ۔ اجلاس کے دور ان بیگم نصرت بھٹو انٹرنیشنل ائیرپورٹ سکھر میں لفٹر کی عدم دستیابی سے متعلق توجہ دلاؤ نوٹس غوث بخش مہر نے پیش کرتے ہوئے کہاکہ لفٹ کی عدم دستیابی کی۔