جعلی بینک اکاؤنٹس کیسز، عبدالغنی مجید سمیت 14 ریفرینسز نیب کو واپس
شیئر کریں
اسلام آباد کی احتساب عدالت نے جعلی بینک اکاؤنٹس کیسز میں 21 میں سے 14 ریفرنسز نیب کو واپس بھیج دیے۔ اسلام آباد میں احتساب عدالت نے عبدالغنی مجید کے خلاف جعلی بینک اکاؤنٹس کا 14 واں ریفرنس واپس کر دیا۔ احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے ریفرنس واپس بھیجنے کا حکم نامہ جاری کر دیا۔ حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ نئے نیب قانون کے بعد جعلی بینک اکاؤنٹس کا ریفرنس احتساب عدالت میں ٹرائل نہیں ہو سکتا۔ حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ ریفرنس کے مطابق کچھ افراد نے بے نامی کمپنی کے ذریعے پلاٹ خریدا۔ پلاٹ کی مالیت 24 کروڑ، 69 لاکھ، 60 ہزار روپے تھی۔ ملزمان نے 17 کروڑ 30 لاکھ روپے کی ادائیگی جعلی اکاؤنٹس سے کی جبکہ باقی کے 5 کروڑ 83 لاکھ 25 ہزار روپے نقد کی صورت میں ادا کیے گئے۔ معاملے کی کل رقم 24 کروڑ سے زائد ہے جو کہ 50 کروڑ سے کم ہے۔ نیب ترمیمی ایکٹ کے تحت 50 کروڑ روپے سے کم کے مقدمات پر احتساب عدالت کا دائرہ اختیار نہیں بنتا اس لیے عدالت ریفرنس چیئرمین نیب کو واپس بھیجنے کا حکم دیتی ہے۔ ریفرنس میں عبدالغنی مجید، محمد شبیر، محمد حنیف، عابد اللہ شاہ اور دیگر ملزمان نامزد تھے۔ احتساب عدالتیں اب تک 300 کرپشن ریفرنسز دائرہ اختیار ختم ہونے پر واپس کر چکی ہیں۔