میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
کراچی پورٹ ٹرسٹ کی قیمتی زمین پر آئل کمپنیوں کاقبضہ

کراچی پورٹ ٹرسٹ کی قیمتی زمین پر آئل کمپنیوں کاقبضہ

ویب ڈیسک
منگل, ۱۷ جنوری ۲۰۲۳

شیئر کریں

کراچی پورٹ ٹرسٹ کی قیمتی زمین پر آئل کمپنیوں نے قبضہ کرلیا، آئل کمپنیاں کے پی ٹی کی 3 ارب روپے کی نادہندہ نکلیں، پاکستان اسٹیٹ آئل سے کیا گیا معاہدہ گم ہوگیا، کراچی پورٹ ٹرسٹ آئل کمپنیز سے اربوں روپے وصول کرنے میں ناکام ہوگیا۔ جرأت کو موصول دستاویز کے مطابق کراچی پورٹ ٹرسٹ کے بورڈ نے 30 دسمبر 2016 کو پلاٹ نمبر2، 10، 11،17،59،61، 28، 29 اور 30 کی لیز کی مدت میں اضافہ کیا، پلاٹس آئل انسٹالیشن ایریا پر واقع ہیں ، پلاٹس کی لیز 39 روپے فی اسکوائر میٹر کے پرانے ریٹ کو روائیز کرکے 110 روپے فی اسکوائر میٹر منظور کی گئی، اس کے علاوہ مالی سال کے دوران 5 فیصد کمپائونڈ اسکیلیشن کی بھی ادائیگی کرنی ہوگی۔ کراچی پورٹ ٹرسٹ انتظامیہ نے 18 مئی 2009 کو ایک لیٹر کے ذریعے انکشاف کیا کہ پاکستان اسٹیٹ آئل 110 روپے کے بجائے پرانے ریٹ 39 روپے فی اسکوائر میٹر کے تحت ادائیگی کررہا ہے،جبکہ پاکستان اسٹیٹ آئل سے سائن کیا گیا روائیزڈ لیز معاہدہ رکارڈ میں موجود نہیں، کمپنی 37 فیصد کے بجائے صرف 7.5 فیصد میونسپل ٹیکس ادا کررہی ہے، تمام ادائیگی کا ریکارڈ ڈی اینڈ آر اکائونٹ میں موجود ہے اور ڈی اینڈ آر اکائونٹ کا ریکارڈ اعلیٰ افسران کو فراہم نہیں کیا جارہا ،33 کروڑ 80 لاکھ روپے پی ایس او سے وصول کئے گئے ہیں ، جبکہ ایک ارب 1ارب 17 کروڑ روپے پاکستان اسٹیٹ آئل کو کراچی پورٹ ٹرسٹ کو ادا کرنے ہیں، اسی طرح شیل پاکستان لمیٹڈ کو84 کروڑ 20 لاکھ روپے، پاک عرب ریفائنری لمیٹڈ کو 10 کروڑ 58 لاکھ روپے، نیشنل ریفائنری لمیٹڈ کو 49 کروڑ 36لاکھ روپے، کیلٹکس آئل پاکستان لمیٹڈ کو 20 کروڑ روپے، پاکستان ریفائنری لمیٹڈ کو 37 کروڑ روپے کراچی پورٹ ٹرسٹ کو ادا کرنے ہیں۔ کے پی ٹی افسران نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ کراچی پورٹ ٹرسٹ کو آئل کمپنیز کی جانب سے مکمل ادائیگیاں نہ ہونے کے باعث نقصان ہو رہا ہے، انتظامیہ نے آئل کمپنیز سے اربوں روپے کی وصولی کیلئے کوئی اقدامات نہیں لئے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں