پاکستان نے ٹیکسٹائل سیکٹر میں بھارت کو پیچھے چھوڑ دیا بیرونی آرڈرز کی بھرمار
شیئر کریں
بھارت میں سخت لاک ڈاؤن سے کاروبار ٹھپ تاہم پاکستان میں بیرونی آرڈر کی بھرمار ہو گئی، عالمی اداروں کی طرف سے رجوع کیے جانے کے بعد موجودہ مالی سال کے پہلے چار ماہ میں ملکی ٹیکسٹائل برآمدات 4.5 ارب ڈالر سے تجاوز کر گئیں۔برطانوی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق حکومت اور ٹیکسٹائل کے شعبے سے وابستہ افراد کا کہنا ہے کہ یہ شعبہ اس وقت اپنی پوری پیداواری استعداد پر کام کر رہا ہے جو ملک کی برآمدات کے شعبے میں اضافے کے ساتھ روزگار کی فراہمی کے لیے بھی مثبت پیش رفت ہے۔رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ پاکستان کی ٹیکسٹائل کی برآمدات میں اضافے سے مجموعی برآمدات میں ہونے والے اضافے سے ملک کے تجارتی خسارے کو بھی کم کرنے میں مدد ملی ہے ،پاکستان کے ٹیکسٹائل کے شعبے میں پیداواری صلاحیت کا پوری استعداد پر چلنے اور اس کی مصنوعات کی برآمدات میں اضافے کو اس شعبے سے وابستہ افراد کورونا کے باعث نافذ پابندیوں میں نرمی اور صنعتی شعبے کے لیے حکومتی ریلیف اقدامات کی وجہ سے مصنوعات کی مانگ میں اضافے کا باعث بنا ہے۔پارلیمانی سیکریٹری برائے تجارت، صنعت و پیداوار عالیہ حمزہ ملک نے ٹیکسٹائل کے شعبے کی اچھی کارکردگی میں تسلسل کی امید کا اظہار کیا اور اس کی سب سے بڑی وجہ حکومت کی پالیسیاں ہیں جو اس شعبے کو پوری طرح مدد فراہم کر رہی ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ اس شعبے کی کارکردگی میں آنے والے دنوں میں مزید بہتری کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ نا صرف ٹیکسٹائل کا شعبہ اپنی پوری استعداد پر چل رہا ہے بلکہ پاور لومز بھی اپنی پوری گنجائش پر کام کر رہی ہیں۔عالیہ ملک نے کہا کہ موجودہ حکومت نے شعبے کے لیے ایسی پالیسیاں وضع کی ہیں کہ جس کے ذریعے اسے پوری طرح مدد فراہم کی جا سکے کیونکہ اس شعبے کا ملکی معیشت اور روزگار کی فراہمی میں کلیدی کردار ہے۔