میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
شہر قائد کے چار بڑے اضلاع سرکاری ایمبولینسوں سے محروم

شہر قائد کے چار بڑے اضلاع سرکاری ایمبولینسوں سے محروم

ویب ڈیسک
پیر, ۱۶ نومبر ۲۰۲۰

شیئر کریں

(رپورٹ: شعیب مختار) سب سے زیادہ ٹیکس دینے والا شہر لاوارث ہو گیا، سندھ سرکار کے دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے، شہر قائد کے چار بڑے اضلاع سرکاری ایمولینسوں سے محروم ہو گئے حکومت نے کروڑوں کی آ بادی پر محیط شہر کو67ایمولینس فراہم کر کے شہریوں کو اپنی مد دآ پ کے تحت چھوڑ دیا بلند و بالا دعوے کرتی سندھ حکومت نے گزشتہ کئی سال میں سرکاری سطح پر صوبے پر 669 ایمولینسیں فراہم کر کے سب سے بڑا احسان کر دیا۔ماہرین نے بر وقت اسپتال نہ پہنچنے کے باعث ہونے والی سینکڑوں اموات کا ذمہ دارحکومت کوٹہرا دیا۔ تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ میں سرکاری ایمبولینسوں کی تعداد 669بتائی جاتی ہے، جن میں سے 150سے زائد گاڑیاں ناکارہ ہو چکی ہیں۔ رپورٹ کے مطابق ضلع میر پورخاص کو 33،خیر پور کو 32،بے نظیر آ باد کو 30،تھر پارکر کو 29،ضلع حیدر آ باد کو22،دادو کو 21،بدین کو 19،عمر کوٹ کو 19،سجاول کو 10،جامشورو کو 10،ٹھٹھہ کو 17،مٹیاری کو 27،ٹنڈو محمد خان کو 12،سکھر کو 16،گھوٹکی کو 17،لاڑکانہ کو 26،جیکب آ باد کو 8،قمبر شہداد کوٹ کو 15،سانگھڑکو 21،نوشہرو فیروز کو 25کراچی کے ضلع ملیر کو 10اور ضلع غربی کو ایک ایمبولینس فراہم کی گئی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ کراچی کے مختلف اسپتال جن میں سول اسپتال،جنرل اسپتال لیاری،سروسز اسپتال،ایس جی ایچ اسپتال ابراہیم حیدری،سندھ گورنمنٹ اسپتال کورنگی،سندھ قطر اسپتال،سندھ گورنمنٹ اسپتال لیاقت آ باد،چلڈرن اسپتال ناظم آ باد،سندھ گورنمنٹ اسپتال نیو کراچی،سندھ گورنمنٹ اسپتال نیو سعود آ باداور اربن ہیلتھ سینٹر نارتھ کراچی شامل ہیں کو بھی سرکاری ایمبولینسیں دی گئیں ہیں، جبکہ کراچی کے چار اضلاع جن میں شرقی،جنوبی،وسطی اور کورنگی شامل ہیں گزشتہ کئی برسوں سے سرکاری ایمبولینسوں سے محروم ہیں۔چند ماہ قبل سندھ حکومت کی جانب سے صوبے میں مفت ایمبولینس سروس کا آغاز کرنے کے لیے 200 سے زائد نئی ا یمبولینسیں خریدنے کا منصوبہ بنایا گیا تھا، جو حالیہ دنوں التوا کا شکار دکھائی دیتا ہے۔ سندھ سرکار کی جانب سے ماضی میں بھی سرکاری سطح پر شہریوں کو مفت ایمبولینس سروس فراہم کرنے کے کئی منصوبوں کوحتمی شکل دی گئی ہے، جوچند ماہ بعد ہی درست انتظامی دیکھ بھال نہ ہونے کے سبب ناکامی سے دوچار ہوئے ہیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں