واٹر بورڈ کی انتظامی غفلت ، لاکھوں افراد پانی کو ترس گئے، متاثرین کا احتجاج
شیئر کریں
( رپورٹ جوہر مجید شاہ) ڈسٹرکٹ ملیر ‘ ہائیڈرنٹ مافیا و اسٹیل مل انتظامیہ کا گٹھ جوڑ ‘ گلشن حدید کے مکین پانی کی بوند بوند کو ترس گئے گزشتہ 14 روز سے پانی کی فراہمی معطل علاقہ کربلا کا منظر پیش کرنے لگا ذرائع کا کہنا ہے کہ اسٹیل مل انتظامیہ نے بجلی فالٹ کے نام پر گزشتہ 14 دن سے گلشن حدید کو پانی کی فراہمی بند کر رکھی ہے جسکے سبب لاکھوں پر مشتمل آبادی جس میں بچے و خواتین کی کثیر تعداد شامل ہے شدید کرب و زہنی ازیت کا شکار ہیں دوسری طرف پانی کی عدم فراہمی کے سبب ٹینکر مافیا کی چاندنی ہوگئی شہری مہنگے داموں ٹینکر خریدنے پر مجبور ہو گئے ہیں جبکہ زیر زمین پانی کی سطح بھی 120 فٹ کے بجائے ڈھائی سو فٹ تک نیچے چلی گئی ہے اور پانی کے حصول کیلے لگائے گئے بورنگ بھی ناکارہ ہو گئے ہیں اسٹیل مل انتظامیہ کے دوہرے طرز عمل و معیار کے سبب گلشن حدید میں نقص امن کے شدید خطرات منڈلا رہیں ہیں شہریوں کا کہنا ہے کہ چھوٹا ٹینکر 3500 کے بجائے 7 ہزار روپے اور بڑا ٹینکر چھ ہزار کے بجائے 12 ہزار روپے میں فروخت کیا جا رہا ہے جو کہ سراسر زیادتی ہے گلشن حدید کے مکینوں سمیت مختلف سیاسی و سماجی تنظیموں نے اعلان کیا ہے کہ اگر 24 گھنٹوں میں پانی کی فراہمی یقینی نہیں بنائی گئی تو ایک بار پھر نیشنل ھائی وے بلاک کردینگے مختلف سیاسی سماجی مذہبی جماعتوں اور شخصیات نے سپریم کورٹ وزیر اعلیٰ سندھ گورنر سندھ وزیر بلدیات سندھ مئیر و ڈپٹی مئیر سمیت تمام وفاقی و صوبائی تحقیقاتی اداروں سے اپنے فرائض منصبی اور اٹھائے گئے حلف کے عین مطابق سخت ترین قانونی و محکمہ جاتی کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔