آئینی ترمیم مسودے پر ہمارا اتفاق ہوگیا، فضل الرحمٰن،بلاول بھٹو
شیئر کریں
جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ آئینی ترمیم کے مسودے پر پاکستان پیپلز پارٹی اور ان کے درمیان اتفاق ہوگیا ہے۔کراچی میں چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ مجوزہ آئینی ترمیم کے حوالے سے اسلام آباد میں آج پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) رہنماؤں سے ملاقات کریں گے۔انہوں نے کہا کہ ان کی کوشش ہوگی کہ اس بل پر ایسا اتفاق رائے پیدا کیا جائے جس سے یہ آئینی ترمیم متفقہ طور پر منظور ہو، آئینی ترمیم پر اتفاق تک پہنچنے کے لیے بلاول بھٹو کے شکر گزار ہیں۔اس موقع پر چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے کہا کہ ملک میں جب بھی کامیاب آئین سازی ہوئی ہے اس میں پاکستان پیپلز پارٹی اور جے یو آئی نے کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج ہمیں رائیونڈ میں کھانے کی دعوت دی گئی ہے، ہماری کوشش ہوگی آج جو اتفاق رائے ہوا ہے وہ مسلم لیگ (ن)، جے یو آئی اور پیپلز پارٹی تینوں جماعتوں کے درمیان ہو جائے۔ان کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمٰن کی خواہش ہے کہ تمام جماعتوں کے درمیان آئینی ترمیم سے متعلق اتفاق رائے پیدا ہو اور اگر یہ ہوتا ہے تو یہ ہمارے ملک کے حق میں بہتر ہوگا، ہم سب کا آئینی ترمیم کا مقصد عوامی مسائل کا حل نکالنا ہے۔بلاول بھٹو نے کہا کہ انہیں امید ہے اسمبلی سے پاس ہونے والا آخری بل اتفاق رائے سے منظور ہوگا۔ان کا کہنا تھا کہ ہم آج میاں نواز شریف کے مزید اتفاق رائے پیدا کرنے کی کوشش کریں گے۔ایک سوال کے جواب میں مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ وہ آئینی ترمیم سے متعلق انہوں نے پہلے مسودے کو مسترد کیا تھا اور وہ اب بھی اسے مسترد کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جو تجاویز جے یو آئی نے مرتب کی ہے ان پر بات چیت ہوئی ہے، پیپلز پارٹی نے بھی ہمارے تجویز سے ملتا جلتا مسودہ تیار کیا اور آج اتفاق رائے سے اس فرق کو بھی کم کردیا گیا ہے، وہ مسلم لیگ (ن) سے بھی یہی توقع کرتے ہیں کہ وہ اس آئین کو محفوظ رکھیں گے اور ملک میں جمہوریت کو مضبوط بنائیں گے۔ان کا کہنا تھا وہ پہلے بھی پاکستان، ملک کے آئین کے ساتھ کھڑے تھے۔