میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
ضمنی انتخابات، این اے 237 کراچی میں جعلی ووٹ ڈالے جانے کا انکشاف

ضمنی انتخابات، این اے 237 کراچی میں جعلی ووٹ ڈالے جانے کا انکشاف

ویب ڈیسک
اتوار, ۱۶ اکتوبر ۲۰۲۲

شیئر کریں

ضمنی انتخاب،کراچی کے حلقے این اے 237 میں آسو گوٹھ پولنگ اسٹیشن میں جعلی ووٹ ڈالے جانے کا انکشاف ہوا۔ تفصیلات کے مطابق پریزائیڈنگ آفیسر مظہر بھٹی کا کہنا ہے کہ دوپہر کے کھانے کے وقت چند افراد کمرے میں داخل ہوئے،ان افراد نے بیلٹ پیپر پر ٹھپے لگائے،جب کمرے میں شور کی آواز آئی تو پولیس کو بلایا گیا۔پولیس کے آنے کے بعد تمام لوگ فرار ہو گئے۔بیلٹ کو دیکھ کر پتہ چلا کہ 15 سے 20 ووٹ جعلی ڈالے گئیملزمان نے تیر پر ٹھپے لگائے تھے۔ واضح رہے کہ اس سے قبل کراچی کے حلقے این اے 237 میں ہی پولنگ کے دوران پی ٹی آئی نے یار محمد گوٹھ کے پولنگ اسٹیشن میں دھاندلی کئے جانے کا انکشاف کیا۔پی ٹی آئی کے سابق ایم این اے جمیل احمد نے اس حوالے سے پریزائیڈنگ افسر کو شکایت درج کرائی۔جمیل احمد نے الزام لگایا کہ پولنگ اسٹیشن کے اندر اسپیشل برانچ کے لوگ بیٹھے تھے۔ پولنگ اسٹیشن میں جو لوگ موجود تھے انکے پاس کارڈ بھی نہیں تھے۔ انکا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی نے سرکاری مشینری کا استعمال شروع کر دیا ہے،کچھ پولنگ اسٹیشن میں پیپلز پارٹی کھلے عام دھاندلی کی کوشش کر رہی ہے۔پیپلز پارٹی کبھی میریٹ پر الیکشن نہیں جیت سکتی،یہ پی پی کی پہلی دھاندلی کی شکایت سامنے آئی ہے۔ویڈیو ثبوت موجود ہے،تحریری طور پر ڈی آر او کے دفتر میں شکایت کر رہے ہیں، پیپلز پارٹی کے کیمپس خالی پڑے ہیں۔ یہ بھی خیال رہے کہ کراچی سے قومی اسمبلی کے حلقے این اے 239 میں پاکستان تحریک انصاف کے پولنگ ایجنٹ ایم پی اے راجا اظہر نے پر یزائڈنگ افسر پر فارم 45 بھرنے کا الزام عائد کیا۔ پی ٹی آئی کے رہنما راجہ اظہر کا کہنا ہے کہ پریزائیڈنگ افسر نجیب اصغر 10 سے 12 فارم 45 میں نتائج درج کر رہے تھے،اعتراض پرپریزائڈنگ افسر نے کہا کہ پی او کہتے ہیں کہ رات میں کام نہیں کر سکتے اس لئے فارم 45 پہلے ہی بھر رہے ہیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں