محکمہ اطلاعات، افسران نے وزیراعلیٰ کی کارکردگی کی قلعی کھول دی
شیئر کریں
(رپورٹ: نجم انوار) محکمہ اطلاعات سندھ کے افسران نے وزیراعلیٰ کی کارکردگی کے دعوے کی قلعی کھول دی۔ اشتہارات پر سندھ سیلز ٹیکس اور فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کے ایک ارب روپے وصول کرنے میں ناکام ہو گئے ۔ وینڈرز کو ایک ارب روپے کا فائدہ دے دیا گیا۔ جرأت کی رپورٹ کے مطابق سندھ ریونیو بورڈ ورکنگ ٹیرف (ترمیمی 2017) کے تحت اخبارات اور میگزین پر سندھ سیلز ٹیکس 13فیصد وصول کیا جائے گا۔ اسٹیمپ ایکٹ 22اے کے تحت ایک سو روپے پر 0.35پیسے اسٹیمپ ڈیوٹی وصول کی جائے گی۔ محکمہ اطلاعات سندھ کے سیکریٹری اور ان کے ماتحت افسران متعلقہ وینڈرز سے مالی سال 2021-22 کے دوران ایک ارب 5 کروڑ 70 لاکھ روپے سندھ سیلز ٹیکس وصول نہیں کر سکے ۔ رقم میں 96کروڑ روپے فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی اور 9کروڑ روپے سندھ سیلز ٹیکس کے ہیں۔ محکمہ اطلاعات سندھ کے افسران نے ایک ارب روپے کا ٹیکسز وینڈرز سے وصول نہ کر کے سرکاری خزانے کو نقصان پہنچایا اور من پسند وینڈرز کو مالی فائدہ دے دیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ محکمہ اطلاعات سندھ میں اسی مدت کے دوران بھی وزیر اطلاعات سندھ شرجیل انعام میمن کے من پسند افسران ڈائریکٹر انفارمیشن یوسف کابورو، سارنگ چانڈیو اور دیگر تعینات رہے ۔ سرکاری خزانے کے لئے ایک ارب روپے کے ٹیکسز وصول نہ کرنے والے افسران کے خلاف سیکریٹری انفارمیشن ندیم الرحمان میمن نے کوئی کارروائی نہیں کی۔ جبکہ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ بار بار دعویٰ کرتے ہیں کہ سندھ کے محکمے ٹیکس وصولی میں باقی صوبوں سے آگے ہیں لیکن محکمہ اطلاعات سندھ کے افسران کی ٹیکس وصولی میں ناکامی سامنے آگئی ہے ۔