فتنہ خان کوپاکستان کی تباہی کیلئے لانچ کیاگیا عمران خان نمٹنا 3 دن سے زیادہ کا کام نہیں ، مریم نواز
شیئر کریں
عمران خان کے شر سے کسی کا بیٹا ، بیٹی ، بیوی یا رشتہ دار محفوظ نہیں ،کسی خاتون کی عزت اچھالنے کے بعد معافی مانگ لینا قابل قبول نہیں
الیکشن کی تاریخ چاہیے تو پنجاب اور خیبرپختونخوا اسمبلی توڑیں، اب وہ حکومت نہیں ہے جو ہیروں کی انگوٹھیوں پر فیصلہ کرتی ہے، میڈیا سے گفتگو
اسلام آباد (بیورورپورٹ) مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مسلم لیگ (ن)مریم نواز نے کہا ہے کہ اگر عمران خان لاڈلا نہ رہے تو مخالفین کیلئے اس سے نمٹنا 3 دن سے زیادہ کا کام نہیں ، عمران خان فتنہ ہے جسے پاکستان کی تباہی کیلئے لانچ کیا گیا ، اس کے شر سے کسی کا بیٹا ، بیٹی ، بیوی یا رشتہ دار محفوظ نہیں ،جلسے میں کھڑے ہوکر کسی خاتون کی عزت اچھالنے کے بعد معافی مانگ لینا قابل قبول نہیں ،الیکشن کی تاریخ چاہیے تو پنجاب اور خیبرپختونخوا اسمبلی توڑیں،معیشت کی حالت اتنی بری تھی اس کو بحال کرنے کے لیے چند مہینے نہیں چند برسوں کی ضرورت ہے، اب وہ حکومت نہیں ہے جو ہیروں کی انگوٹھیوں پر فیصلہ کرتی ہے،لوگوں کو اپنی تنخواہوں سے زیادہ بجلی کے بل موصول ہوئے ہیں، اس مسئلے کو حل کرنے کی ضرورت ہے۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جس شخص کو ڈالرز دے کر پاکستان، اس کے اداروں اور اس کی سیاست کو تباہ کرنے کیلئے لانچ کیا گیا تھا وہ شخص اقتدار میں رہتے ہوئے یا اقتدار سے باہر رہ کر بھی یہی رہے گا۔انہوں نے کہا کہ میں سمجھتی ہوں کہ عدلیہ، پاک فوج اور پاکستان کے سیاسی حلقوں کا اس بات پر اتفاق ہونا چاہیے کہ یہ شخص ایک فتنہ ہے جسے پاکستان کی تباہی کیلئے لانچ کیا گیا ہے، اس کے شر سے کسی کا بیٹا، بیٹی، بیوی یا رشتہ دار محفوظ نہیں ہے۔انہوں نے کیا کہ حکومت سیلاب زدگان کی جلد سے جلد بحالی کیلئے پوری کوششیں کررہی ہے، شہباز شریف کی اس وقت کسی صوبے میں حکومت نہیں ہے لیکن وہ بنا کسی تفریق کے تمام متاثرہ علاقوں کا دورہ کررہے ہیں۔جنرل قمر جاوید باجوہ کی ایکسٹینشن کی حمایت سے متعلق سوال کے جواب میں مریم نواز نے کہا کہ قیاس آرائیوں پر مبنی اس سوال کا قبل از وقت جواب نہیں دوں گی، جس نے یہ تنازع جان بوجھ کر چھیڑا اس کا نام فتنہ خان ہے، اس کا کام ہی فتنہ پھیلانا ہے، اب انہیں کسی ایک بیان پر ٹک جانا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ اپنے دورِ اقتدار میں ان کی جانب سے ہمیں سپہ سالار کی تعریفیں سننے کو ملتی ہیں اور حکومت سے نکالے جانے کے بعد انہوں نے ان کو میر جعفر، میر صادق، جانور اور نیوٹرل بھی کہا، وہ کسی ایک موقف پر ٹھہریں تو میں اس پر تبصرہ کروں، میں بہرحال اپنے اصول پر کھڑی ہوں۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میرا نہیں خیال کہ میری جماعت کی جانب سے کبھی بھی فوج کے اندر تقسیم کے حوالے سے کوئی بیان دیا گیا ہو۔اداروں بارے ماضی میں اپنے بیانات سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وہ بیانات حقائق پر مبنی تھے اور حقائق کبھی تبدیل نہیں ہوتے۔انہوں نے کہا کہ جلسے میں کھڑے ہوکر کسی خاتون کی عزت اچھالنے کے بعد معافی مانگ لینا قابل قبول نہیں ہے، جو آپ کو کرنا کرنا تھا وہ تو کردیا اس کے بعد آپ نااہلی سے بچنے کے لیے معافی مانگ لیں تو ایسا نہیں ہوگا۔انہوں نے کہا کہ میں ججز کو بھی کہنا چاہوں گی کہ وہ کیوں انجانے میں ایک فتنے کو مضبوط ہونے کا موقع دے رہے ہیں، کل کو کسی کا گھر اور کسی کی عزت محفوظ نہیں رہے گی اور اس میں عدلیہ بھی شامل ہوگی۔مریم نواز نے کہاکہ الیکشن اپنے مقررہ وقت پر ہونے چاہئیں، امید ہے کہ الیکشن وقت پر ہی ہوں گے، الیکشن قریب آنے پر ن لیگ کی قیادت فیصلہ کرے گی، کسی فارن فنڈڈ فتنے کے مطالبے پر فیصلہ نہیں ہونا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ آپ کو الیکشن کی تاریخ چاہیے، پنجاب اور کے پی کی اسمبلی توڑیں اور جائیں الیکشن میں، وہ بے ساکھیاں ڈھونڈ رہے ہیں، وہ جو ہٹ چکی تھیں، جتھے لا کر، پریشر ڈال کر، الیکشن ہو یا کچھ اور ہو، جتھے اور پریشر کے ساتھ حکومت کو ان کی بات نہیں سننا چاہیے، یہ کوئی اسٹیک ہولڈر نہیں بلکہ پاکستان کے لیے تباہی ہے۔انہوں نے کہا کہ مذہب ایک انتہائی مقدس چیز ہے، اس کو اپنی ذاتی سیاست کیلئے استعمال نہیں کرنا چاہیے، سیاست تو عبادت ہے تاہم سیاست میں اگر آپ مذہب کو اپنے ذاتی مقاصد کے لیے استعمال کریں تو وہ بری بات ہے۔