میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
حیدرآبادواقعے کیخلاف سندھ میں کشیدگی برقرار

حیدرآبادواقعے کیخلاف سندھ میں کشیدگی برقرار

ویب ڈیسک
هفته, ۱۶ جولائی ۲۰۲۲

شیئر کریں

رپورٹ :شاہنواز خاصخیلی حیدرآباد واقعہ، سندھ بھر میں احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری،حیدرآباد میں خوف کی فضا برقرار، امن امان برقرار رکھنے کیلئے رینجرز و پولیس کے دستے مختلف مقامات پر تعینات، پولیس کی انتظامی غفلت، اعلیٰ پولیس افسران کے تبادلوں کا امکان، سندھ حکومت نے اہم عہدوں پر تبادلوں پر غور شروع کردیا، تفصیلات کے مطابق حیدرآباد میں نیشنل ہائے وے پر واقعہ سپر سلاطین ہوٹل پر فائرنگ اور بلال کاکا نامی نوجوان کی ہلاکت کے بعد سندھ بھر میں احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے جبکہ واقعے کو 4 دن گزر کے باوجود حیدرآباد میں خوف کی فضا برقرار ہے، امکانی گڑبڑ اور امن امان برقرا رکھنے کیلئے رینجرز کے دستے قاسم آباد، سٹی سمیت مختلف علاقوں میں موجود رہے جبکہ شہر بھر میں پولیس اور رینجرز کا گشت بھی جاری رہا، سپر سلاطین واقعے میں پولیس کی انتظامی غفلت سمیت بعد میں ہونے والے حالات کو قابو میں نہ کرنے کے باعث اعلیٰ پولیس افسران کے تبادلوں کا امکان ہے،ذرائع کے مطابق بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے جس میں حیدرآباد ڈویژن بھی شامل ہے وہاں انتخابات سے کچھ دن دن قبل پیدا ہونے والی خطرناک صورتحال کے بھی تبادلوں کا سبب بن سکتی ہے، ذرائع کے مطابق تبادلوں کا آغاز حیدرآباد سے ہی کیا جائیگا اور سندھ حکومت حیدرآباد سے اٹھ کر پورے صوبے تک پھیلنے والی پرتشدد لہر کی وجہ سے شدید دباؤ کا شکار ہے اور پیپلزپارٹی قیادت نے حیدرآباد سے تعلق رکھنے والے صوبائی وزرا کو بھی معاملے کو ٹھنڈا کرنے کی ہدایات کی ہیں، ذرائع کے مطابق سپر سلاطین واقعہ کے بعد حیدرآباد پولیس معاملے کو سنبھالنے میں ناکام ہوگئی تھی جس کے بعد پیپلزپارٹی قیادت نے حیدرآباد میں موجود پارٹی رہنماؤں کو قوم پرست رہنماؤں سے بات کرنے کا ٹاسک دیا ہے، پیپلزپارٹی رہنماؤں اور قوم پرست رہنماؤں میں رابطوں کے بعد جاری کشیدگی میں کافی کمی آ چکی ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں