وزیراعظم کے پرنسپل سیکرٹری سمیت 9 بیوروکریٹس کو پلاٹس ،اسلام آباد ہائیکورٹ کا فریقین کو نوٹس
شیئر کریں
اسلام آباد ہائیکورٹ نے وزیراعظم کے پرنسپل سیکرٹری سمیت 9 بیوروکریٹس کو پلاٹس کی الاٹمنٹ کے معاملے پر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب اورسی ڈی اے سے دستاویزات بھی آئندہ سماعت پر طلب کر لی۔ منگل کو سابق سیکرٹری کابینہ ابو احمد عاکف کی جانب سے دائر درخواست پر سماعت جسٹس محسن اختر کیانی نے کی۔ دور ان سماعت فیڈرل گورنمنٹ ایمپلائز ہاوسنگ فاونڈیشن کے جانب سے نزیر جواد عدالت کے روبرو پیش ہوئے ۔ وکیل صفائی منور اقبال دوگل نے کہاکہ 23 لوگوں کو پلاٹس الاٹ کرنے کا ہاوسنگ منسٹری کی جانب سے نوٹیفکیشن جاری ہوا، جن لوگوں کو پلاٹس الاٹ کیے گئے وہ لسٹ کے نچلے نمبرز سے اٹھائے گئے ، فیڈرل ہاؤسنگ فاؤنڈیشن کے رولز کے مطابق عمر اور تجربے کی بنیاد پر پلاٹ الاٹ کیا جاتا ہے ، میرا موکل گریڈ 22 میں ریٹائرڈ ہوا لیکن پلاٹ نہیں دیا گیا۔ جسٹس محسن اختر کیانی نے کہاکہ جب آپ ریٹائرڈ ہو گئے تو آپ ریٹائرڈ کوٹے میں جائیں گے یا 22 گریڈ میں رہیں گے ۔ وکیل صفائی نے کہاہ گریڈ 22 میں ہی میرا موکل رہے گا ویٹنگ کوٹے میں میں رہے گا، فیڈرل ہاؤسنگ فاؤنڈیشن کے رولز کے مطابق جو ریٹائرمنٹ کے نزدیک ہوتا ہے اس کو پہلے الاٹ کیا جاتا ہے ۔ وکیل ہائوسنگ فیڈریشن نے کہاکہ ایف 14 میں درخواست گزار کو پلاٹ مل چکا ہے ۔ وکیل صفائی نے کہاکہ جی مل چکے ہیں۔ جسٹس محسن اختر کیانی نے استفسار کیاکہ آپ کا موقف یہ ہے کہ جوئیرز کو ڈیولپ سیکٹر میں پلاٹس الاٹ کیے گئے ۔ جسٹس محسن اختر کیانی نے کہاکہ جس طرح کرونا پھیل رہا ہے ایسا نہ ہو کہ آدھی عوام ”دوسرے ”سیکٹر میں منتقل ہو جائے ۔ دور ان سماعت عدالت نے فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا،عدالت نے سی ڈی اے سے دستاویزات بھی آئندہ سماعت پر طلب کر لی، بعد ازاں کیس کی سماعت 24 جون تک ملتوی کر دی گئی ۔