میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
شاہ محمود قریشی کا بھارتی وزیر دفاع کو کشمیر معاملے پر کھلا چیلنج

شاہ محمود قریشی کا بھارتی وزیر دفاع کو کشمیر معاملے پر کھلا چیلنج

ویب ڈیسک
منگل, ۱۶ جون ۲۰۲۰

شیئر کریں

وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ اگر بھارت سلامتی کونسل کا رکن بن بھی گیا تو کوئی قیامت نہیں ٹوٹے گی۔ بھارتی وزیر دفاع کے من گھڑت بیان کا دوٹوک جواب دیتے ہوئے کہاہے کہ جتنا کشمیری آج بھارت سرکار سے متنفر ہے اتنا پچھلی ساتھ دہائیوں میں نہیں تھا، بھارتی وزیر مظفر آکر دیکھ لیں کتنے کشمیر ان کی ہاں میں ہاں ملاتے ہیں ،،مجھے اور وزیر اعظم عمران خان سرینگر جانے کی اجازت دیں دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائیگا۔مودی سرکار غلط فہمی کا شکار ہے۔وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی افواج کے مقبوضہ کشمیر میں سرچ آپریشن جاری ہیں اور بھارت دلی کے واقعات بھی دنیا سے چھپا نہیں سکا، بھارت آج بنگالیوں کو دیمک سے تشبیہہ دیتا ہے، دنیا بھارت کے ہاتھوں انسانی حقوق کی پامالی کو دیکھ رہی ہے۔وزیرخارجہ نے کہا کہ کونسا ملک ہے جو آج بھارتی اقدامات سیمطمینہے، ہمسایہ ممالک کو بھی بھارت کی ہندوتوا سوچ پر تشویش ہے، کشمیر کی تقسیم کے بھارتی اقدام کو کسی نے تسلیم نہیں کیا ہے، توقع تھی کہ کورونا وبا کے بعد بھارت کے رویے میں تبدیلی آئے گی، بھارت عمران خان یا مجھے سری نگر آنے کی دعوت دے، دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے گا، دیکھ لیتے ہیں کشمیری ہماری بات پر کس حد تک توجہ دیتے ہیں۔شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ بھارت 7 مرتبہ سلامتی کونسل کا رکن رہ چکا ہے، سلامتی کونسل کی رکنییت کا ایک باقائدہ طریقہ کار ہے، اگر بھارت سلامتی کونسل کا رکن بن بھی گیا تو کوئی قیامت نہیں ٹوٹے گی، 5 اگست 2019 کے بھارتی اقدامات کو کوئی تسلیم نہیں کرتا، میرے خطوط سلامتی کونسل کے ریکارڈ کا حصہ ہیں، جتنا کشمیری آج بھارتی سرکار سے متنفر ہیں اتنا ماضی میں سات دھائیوں میں بھی نہیں رہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں