میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
ای سی ایل ،سپریم کورٹ کا رائو انوار کو نظر ثانی اپیل دوبارہ دائر کرنے کا حکم

ای سی ایل ،سپریم کورٹ کا رائو انوار کو نظر ثانی اپیل دوبارہ دائر کرنے کا حکم

ویب ڈیسک
جمعرات, ۱۶ مئی ۲۰۱۹

شیئر کریں

نقیب اللہ قتل کیس کے ملزم سابق ایس ایس پی کراچی رائوانوار ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل)میں سے نام نکلوانے کیلئے دوبارہ نظر ثانی اپیل دائر کرنے کا حکم دے دیا۔جمعرات کو رائو انوار کا نام ای سی ایل سے نکالنے سے متعلق نظر ثانی اپیل جسٹس عمر عطابندیال کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی ۔رائوانوار کے وکیل نے اپنے دلائل میں کہا کہ سپریم کورٹ نے نقیب اللہ کے قتل کا نوٹس لیا تھا۔ رائو انوار عدالت میں پیش ہوئے تو عدالت نے ضمانت دی تھی،بعد میں را ئوانوار کا نام ای سی ایل میں ڈال دیا گیا تھا۔رائوانوار عدالت سے ضمانت حاصل کرچکے ہیں اس لیے ان کانام ای سی ایل میں رکھنے کا جواز نہیں ۔بنچ کے سربراہ جسٹس عمر عطابندیال نے ریمارکس دیے کہ ای سی ایل سے نام نکلوانے کا ایک طریقہ ہے ۔آپ کہتے ہیں کہ آپ کے موکل ضمانت پر ہیں تو نام ای سی ایل سے بھی نکالا جائے ، آپ کے موکل پولیس آفیسر ہیں تو وہ بیرون کیوں جانا چاہتے ہیں؟ آپ کے موکل کا کاروبار ہے بیرون ملک؟رائوانوار کے وکیل نے کہا کہ ان کے موکل اپنے خاندان سے ملنے کے لئے بیرون ملک جانا چاہتے ہیں۔ پرویز مشرف کیس کی مثال آپ کے سامنے ہے ۔جسٹس عمر عطابندیال نے استفسار کیا کہ کیا رائو انوار پر کوئی اور ایف آئی آر یا انکوائری چل رہی ہے ؟کیس کے فریق نقیب اللہ کے والد اور سول سوسائٹی کے وکیل فیصل صدیقی نے عدالت کو بتایا کہ رائوانوار کے خلاف 444 لوگوں کے قتل کے حوالے سے بہت سے چیزیں چل رہی ہیں۔جسٹس فیصل عرب نے ریمارکس دیے کہ اخباروں میں تو آتا ہے کہ رائو انوار پر مزید انکوائریاں ہیں۔جسٹس عمر عطا بندیال نے رائوانوار کے وکیل سے مخاطب ہوکر کہا کہ آپ کہتے ہیں کوئی اور انکوائری اور ایف آر نہیں ۔سول سوسائٹی اور نقیب اللہ کے والد کے وکیل فیصل صدیقی نے عدالت کو بتایا کہ رائو انوار کے خلاف نیب میں اثاثوں سے متعلق انکوائری بھی چل رہی ہے ۔جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا اس نوعیت کے تو بہت سے کیسز ہیں۔ہم اس کیس کو نہیں دیکھ رہے ۔عدالت نے رائو انوار کونظر ثانی اپیل عدالتی فیصلے کے ساتھ دوبارہ دائر کرنے کا حکم دے کر سماعت غیر معینہ مدت تک کے لئے ملتوی کردی ۔یاد رہے رواں سال 10جنوری کو سپریم کورٹ نے سابق ایس ایس پی رائو انوار کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل)سے نکالنے کی درخواست مسترد کر دی تھی۔اس وقت کے چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے درخواست مسترد کرتے ہوئے ریمارکس دیے تھے کہ رائو انوار ملک سے اس لیے جانا چاہتے ہیں کہ وہ ملک سے لوٹا ہوا مال وہاں جمع کریں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں