کراچی میں 6 ماہ کے بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق
شیئر کریں
کراچی کے علاقے گلشن اقبال میں ایک 6سالہ بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے جس کے بعد رواں سال کراچی میں سامنے آنیوالے کیسز کی تعداد دو کو گئی۔سندھ میں پولیو کے خاتمے سے وابستہ ادارے ای او سی سندھ کے حکام کے مطابق ابوالحسن اصفہانی روڈ یو سی 12 میں 6 ماہ کے عبدالناصر ولد عبد القہار کی پولیو سے دونوں ٹانگیں متاثر ہوئی ہیں۔حکام کے مطابق اس بچے کے والد اور دادی کا کہنا ہے کہ انہوں نے بچے کو کبھی پولیو کے قطرے پینے نہیں دیے اور جب کبھی پولیو کے قطرے پلانے والی ٹیمیں گھر پر آئیں تو انھوں نے بچے کی موجودگی سے انکار کیا۔بچے کو گزشتہ ماہ 25 تاریخ کو بخار ہوا اور اسے چلنے پھرنے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑا، متاثرہ بچے کو علاقے میں موجود مام جی اسپتال لے جایا گیا جہاں سے اس کے نمونے قومی ادارہ برائے صحت اسلام آباد بھیجے گئے جس نے بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق کی۔ماہرین کے مطابق یہ کراچی کا دوسرا اور سندھ کا تیسرا کیس ہے اس سے پہلے لیاری میں ایک بچی پولیو وائرس سے متاثر ہوچکی ہے ۔ای او سی سندھ کے ترجمان عابد حسن کا کہنا ہے کہ اس وقت پاکستان میں پولیو سے متاثرہ بچوں کی تعداد 17 ہو چکی ہے اور خدشہ ہے کہ یہ تعداد مزید بڑھے گی۔ان کا کہنا تھا کہ پولیو کے متعلق بے سروپا مہمات چلائی جا رہی ہیں ۔گزشتہ دنوں پشاور میں میں پولیو کے قطرے پینے کے نتیجے میں بچوں کے بے ہوش ہونے کا ڈرامہ رچایا گیا کیا جس کے نتیجے میں میں سیکڑوں والدین نے اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے سے منع کردیا۔ان کا کہنا تھا کہ اس طرح کی مہمات سے سے مزید بچے پولیو کا شکار ہو رہے ہیں۔معروف ماہر امراض اطفال اور قومی ادارہ برائے امراض طفل کے سربراہ ڈاکٹر جمال رضا کا کہنا ہے کہ پانچ سال سے کم عمر کے تمام بچوں کو ہر دفعہ پولیو کے دو قطرے پینے چاہییں۔ان کا کہنا تھا کہ پولیو کے قطرے بالکل محفوظ ہیں ان کو پلانے سے کسی طرح کا کوئی نقصان نہیں ہوتا جبکہ یہ ویکسین بچوں کو زندگی بھر معذوری سے بچاتی ہے۔