میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
پیپلز پارٹی دور حکومت میں ایس ایچ او کی تاجر سے ڈکیتی قابل مذمت و شرم ناک، حافظ نعیم الرحمن

پیپلز پارٹی دور حکومت میں ایس ایچ او کی تاجر سے ڈکیتی قابل مذمت و شرم ناک، حافظ نعیم الرحمن

ویب ڈیسک
هفته, ۱۶ مارچ ۲۰۲۴

شیئر کریں

امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کراچی میں ایک اور پولیس افسر کی جانب سے ڈکیتی ، تاجر کے اغواء اور ایک کروڑ 18لاکھ روپے لوٹنے کی واردات کے حوالے سے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کے دور حکومت میں ایس ایچ او کی تاجر سے ڈکیتی کی واردات قابل مذمت و شرم ناک ہے ،کراچی میں پولیس ہی ڈاکو بن گئی ہے ، پولیس کی ذمہ داری ہے کہ شہریوں کی جان و مال کا تحفظ کیا جائے لیکن عوام اور تاجر پولیس والوں کے ہاتھوں ہی لٹ رہے ہیں ۔ یہ صورتحال محکمہ پولیس میں موجود کالی بھیڑوں کی موجودگی اور من پسند و غیر مقامی افراد کی بھرتیوں کا شاخسانہ ہے ۔ ایک طرف شہر میں مسلح ڈکیتیوں ، لوٹ مار ، قتل اور اغواء برائے تاوان کی وارداتیں مسلسل بڑھ رہی ہیں اور شہریو ں کی جان و مال کو تحفظ حاصل نہیں تو دوسری طرف پولیس جرائم پیشہ عناصر کی سرپرستی کر رہی ہے اور خود پولیس کے لوگ ڈاکو بن گئے ہیں ۔ تاجر سے حالیہ ایک کروڑ روپے سے زائد کی ڈکیتی کی واردات میں زمان ٹائون کاایس ایچ او سمیت دیگر اہلکار ملوث پائے گئے ، اس سے قبل ایک زیر تربیت ڈی ایس پی نے بھی اورنگی ٹائون میں گھر میں گھس کر ایک بڑی ڈکیتی کی واردات کی تھی جبکہ شہر میں شارٹ کڈنیپنگ ، اغواء برائے تاوان کی وارداتیں بھی سامنے آئی ہیں جن میں سی ٹی ڈی کے اہلکار ملوث ہیں ، ان وارداتوں میں صحافی بھی نشانہ بنے ۔ سندھ میں چوتھی بار پیپلز پارٹی کی حکومت حلف اٹھا چکی ہے ، اس سے قبل نگراں حکومت کے دور میںبھی جرائم پیشہ عناصر کی سر کوبی نہ کی جا سکی اور ڈاکو دندناتے پھرتے رہے ، لوگوں کو لوٹتے اور گولیوں کا نشانہ بنا تے رہے ۔ حکومت پیپلز پارٹی کی ہو یا نگراں ، عوام ہر دور میں چوروں ، ڈاکوئوں اور جرائم پیشہ عناصر کے رحم و کرم پر رہے ہیں ۔ عوام کی جان و مال غیر محفوظ اور شہریوں کا کوئی پرسان حال نہیں ہے ۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ ایس ایچ او یا ڈی ایس پی کی جانب سے شہریوں اور تاجروں سے لوٹ مار کی وارداتیں محکمہ پولیس کی زبوں حالی کی ایک جھلک ہے ، پیپلز پارٹی نے اپنے 15سال دور اقتدار میں نہ صرف محکمہ پولیس میں اصلاحات اور تطہیر کی کوئی سنجیدہ کوشش اور اقدامات نہیں کیے بلکہ ہر سطح پر کرپشن اور اقربا پروری کو فروغ اور تحفظ دیا ، نچلی سطح سے لے کر اعلیٰ سطحی افسران تک من پسند لوگوں کو سیاسی بنیادوں پر بھرتی کیا اور اپنے سیاسی و ذاتی مفادات حاصل کیے ۔ جب تک محکمہ پولیس میں ان بنیادی خرابیوں ، رشوت ، کرپشن ، جرائم کی سرپرستی کرنے والوں کا تحفظ ، من پسند سیاسی بھرتیوں اور مفادات کے حصول کا سلسلہ ختم نہیں ہوگا صورتحال بہتر نہیں ہو گی ۔حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ لوٹ مار، ظلم و جبر اور استحصال کا پورا ایک نظام ہے جس میں عوام کو جکڑا ہوا ہے ۔ اوپر ووٹوں کی ڈکیتی ہوتی ہے اور عوام کے مینڈیٹ پر ڈاکا ڈالا جاتا ہے نیچے لوگوں کی جیبوں اور جمع پونجیوں پر ڈاکا مارا جاتا ہے اور ستم ظریفی یہ ہے کہ جن کا کام ہے عوام کو تحفظ دینا ، ووٹ اور مینڈیٹ کی حفاظت کرنا وہی لوگ یہ سب لوٹ مار کرتے ہیں ۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں