پی ڈی ایم میں اختلافات شدت اختیار کرگئے
شیئر کریں
پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد اور سابق وزیر اعظم محمد نوازشریف نے صدر پی ڈی ایم مولانا فضل الرحمان کو استعفوں سے متعلق بڑی پیشکش کردی ہے، انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن کے تمام ارکان کے استعفے آپ کے حوالے کرنے کو تیار ہیں، کوئی اور جماعت مانے نہ مانے ہم استعفے دینے کیلئے تیار ہیں،آپ جب چاہیں استعفوں کا اعلان کردیں۔نواز لیگ نے زرداری مصالحتی فارمولے کی مزید حمایت نہ کرنے کا اشارہ دے دیا۔ پی ڈی ایم کے سربراہی اجلاس میں حکومت مخالف 2 آپشنز سامنے رکھے گی۔تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف نے مولانا فضل الرحمان کو بڑی آفر کی ہے کہ آپ جب چاہیں استعفے دے سکتے ہیں، آپ بطور پی ڈی ایم صدر استعفوں کے اعلان میں بااختیار ہیں، ہم استعفے دینے کو تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن کے تمام ارکان کے استعفے آپ کے حوالے کرنے کو تیار ہیں، کوئی اور جماعت مانے نہ مانے ہم استعفے دینے کیلئے تیار ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ آج پی ڈی ایم کا سربراہی اجلاس ہوگا جس میں لانگ مارچ اور استعفے دینے سے متعلق حکمت عملی طے کی جائے گی۔ کیونکہ سینیٹ میں چیئرمین کے الیکشن کے بعد پی ڈی ایم ، مسلم لیگ ن ، پیپلزپارٹی اور جے یوآئی ودیگر جماعتیں شدید سیاسی ردعمل دینے کیلئے تیار ہیں۔دوسری جانب نواز لیگ نے زرداری مصالحتی فارمولے کی مزید حمایت نہ کرنے کا عندیہ دے دیا۔تفصیلات کے مطابق پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ میں اختلافات کھل کر سامنے آئے ہیں۔ مسلم لیگ ن نے حکومت مخالف تحریک میں مزید سخت موقف اپنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ن لیگ نے زرداری مصالحتی فارمولے کی مزید حمایت نہ کرنے کا اشارہ دیا ہے۔ن لیگ کی جانب سے یہ فیصلہچیئرمین و ڈپٹی چیئرمین انتخاب میں شکست کے بعد کیا گیا۔آج پی ڈی ایم کا سربراہی اجلاس بھی ہو گا جس میں ن لیگ لچک کی بجائے سخت موقف اپنائے گی۔ن لیگ لانگ مارچ میں اسمبلیوں سے استعفوں کا آپشن استعمال کرنے کی تجویز دے گی،ن لیگ حکومت پر مزید دباؤ بڑھانے کے لیے فوری انتخابات کی تجویز بھی دے گی۔ذرائع کے مطابق ن لیگ ن کی تجویز پر جمعیت علمائے اسلام، اے این پی اور دیگر چھوٹی جماعتوں نے حمایت کا عندیہ دیا ہے، میڈیا ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے چیئرمین سینیٹ کے خلاف فوری تحریک عدم اعتماد لانے کا مطالبہ کردیا۔مرکزی نائب صدر مسلم لیگ ن کی جانب سے اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد پاکساتن ڈیموکریٹک موومنٹ کو تجویز دی گئی ہے کہ نو منتخب چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے خلاف ایوان بالا میں فوری تحریک عدم اعتماد لائی جائے۔ ذرائع کی جانب سے مزید بتایا گیا ہے کہ نائب صدر ن لیگ مریم نواز کی اس تجویز کی پی ڈی ایم سربراہ مولانا فضل الرحمان کی طرف سے حمایت کی گئی جب کہ پاکستان پیپلزپارٹی نے چیئرمین سینیٹ کے خلاف فوری تحریک عدم اعتماد لانے کی مخالفت کی ، پیپلزپارٹی کا موقف ہے کہ عدم اعتماد کی تحریک لانے سے پہلے چیئرمین سینیٹ کے خلاف ہر قسم کے آئینی اور قانونی آپشنز کو استعمال کیا جائے۔