خیرپورشہر تجاوزات کے جنگل میں تبدیل
شیئر کریں
سندھ ہائی کورٹ کے حکم کے باوجود خیرپور میں تجاوزات کا خاتمہ نہیں کیاجاسکاہے۔شہریوں کو سخت مشکلات درپیش،انتظامیہ خاموش تماشائی،ٹریفک جام معمول،تجاوزات کے خاتمے کا مطالبہ۔تفصیلات کے مطابق خیرپور کی سول سوسائٹی،سیاسی سماجی ومذہبی جماعتوں کے ورکروں شہریوں چھٹے دکانداروں و دیگر کاکہناتھاکہ خیرپور شہر میں تجاوزات میں دن بدن اضافہ سے پیدل چلنابھی مشکل ہوگیا ہے ،تجاوزات کی وجہ سے ٹریفک جام ہونا معمول بن گیا ہے جس کی وجہ سے منٹوں کا سفر گھنٹوں میں طے کرنا پڑرہا ہے،بڑے دکانداروں نے فٹپاتھوں پر بھی قبضہ کررکھا ہے جس کے سبب بھی پیدل چلنے والے اکثر گاڑیوں کی زد سے زخمی ہوتے رہتے ہیں شہریوں نے بتایاکہ سول ہسپتال روڈ،خاکی شاہ پل،مال روڈ،شاہی بازار ،انبار محلہ،کراچی روڈ،نیم موڑ تا خالی شاہ پل روڈ کے دونوں اطراف ،ریلوے پھاٹک لقمان تا سرکی موڑ پیرجوگوٹھ روڈ،کچہری روڈ،ایس ایس پی آفیس روڈ سمیت دیگر علاقوں میں قبضہ مافیا کی سرگرمیوں کی وجہ سے وسیع روڈ بھی سنگل ٹریفک کے لئے بھی جام ہونے سے پیدل چلنے والوں کے علاوہ دفاتر،ہسپتالوں اور دیگر امور کے لئے شہر آنے جانے والوں کو سخت پریشانی ہوتی ہے شہریوں کاکہناتھاکہسندھ ہائی کورٹ نے خیرپور میں قبضہ لینڈ مافیا اور تجاوزات قائم کرنے والوں سے سرکاری اراضی ،سڑکیں فٹ پاتھیں واگزار کرانے کا حکم جاری کیاتھا جس کا نوٹس ڈپٹی کمشنر خیرپور احمد علی قریشی کی جانب سے اخبارات میں شایع ہونے کے باوجود مزکورہ علاقوں میں پتھاری داروں دکانداروں ٹھیلے والوں سے تجاوزات کا خاتمہ نہ کراسکے ہیں شہریوں نے چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ سے مطالبہ کیا ہے کہ عدالت عالیہ کے حکم پر عمل در آمد نہ کرانے والی انتظامیہ کے خلاف توہین عدالت کا مقدمہ درج کرکے قانون کے کٹہرے میں لاکھڑا کیاجائے تاکہ انہیں بھی احساس ہوکہ عام آدمی تکلیف دہ سفر کیسے طے کرتا ہے۔