بھارت میں حجاب پرپابندی مسلم طالبات ڈٹ گئیں ،حجاب اتارنے سے انکار
شیئر کریں
امتحانات کے
بائیکاٹ کااعلان
کرناٹک کے ضلع شیوموگا کے گورنمنٹ ہائی سکول کی 13طالبات کو سکول کے گیٹ پر روک کر حجاب اتارنے پر مجبور کیاگیا
مسلم طالبات والدین بھی میدان میں آگئے ،بغیرحجاب کلاس میں نہ بٹھانے کااعلان اپنی اپنی بچیوں امتحان دلائے بغیرواپس لے گئے
بنگلورو(فارن ڈیسک)بھارتی ریاست کرناٹک کے ضلع شیوموگا کے گورنمنٹ ہائی سکول کی 13طالبات کو سکول کے گیٹ پر روک کر حجاب اتارنے پر مجبور کیاگیا تاہم دسویں جماعت کے ابتدائی امتحانات کیلئے سکول آنے والی طالبات نے حجاب اتارنے سے انکار کر دیا ۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق طالبات کو گیٹ پر اساتذہ نے روک کر حجاب اتارنے کے لیے کہا جس پر طالبات نے حجاب اتارنے سے انکار کرتے ہوئے امتحان دینے کی اجازت دیئے جانے کا مطالبہ کیا۔اساتذہ اور اسکول انتظامیہ نے طالبات کو حجاب اتار کر ایک الگ کمرے میں تحریری امتحانات میں شامل ہونے کے لیے سمجھانے کی کوشش کی۔ لیکن طالبات نے اس تجویز کو مسترد کر دیا اور امتحان کا بائیکاٹ کرنے کا فیصلہ کیا۔ اس درمیان اسکول پہنچی بچیوں کے والدین نے بھی ان کا ساتھ دیا اور انھیں یہ کہہ کر گھر لے گئے کہ بغیر حجاب کے وہ کلاس نہیں لے سکتی ہیں۔13طالبات میں شامل عالیہ نے میڈیا کو بتایا ہے کہ ہائی کورٹ نے ابھی تک اس معاملے میں کوئی فیصلہ جاری نہیں کیا ہے۔ جو بھی ہو، ہم حجاب نہیں اتاریں گے اور امتحان میں شامل نہیں ہوں گے۔ادھرکرناٹک اسمبلی میں کانگریس کے لیڈر سدارمیا کی قیادت میں کانگریس رکن اسمبلی احتجاجاًسیاہ پٹیاں باندھ کر اسمبلی کے مشترکہ اجلاس میں شامل ہوئے۔ پارٹی نے کہا کہ وہ ریاست میں بی جے پی حکومت کے دوران آئینی اقدار کے زوال کی مخالفت کر رہے ہیں۔ کانگریس کی رکن اسمبلی کنیز فاطمہ نے اسمبلی اجلاس کے پہلے دن حجاب پہن کر شرکت کی تھی۔ مسلم طالبات کے حجاب پہننے پر پابندی کے خلاف احتجاج میں شریک ہوکر انھوں نے کہا تھا کہ وہ اسمبلی اجلاس میں حجاب پہن کر حصہ لیں گی اور انھوں نے بی جے پی کوچیلنج کیاتھا کہ اگر وہ انہیں روک سکتے ہیں تو روک لیں۔
طالبات ڈٹ گئیں