میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی ، ڈی جی نے طاقتور سسٹم مافیا کے سامنے گھٹنے ٹیک دیے

سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی ، ڈی جی نے طاقتور سسٹم مافیا کے سامنے گھٹنے ٹیک دیے

ویب ڈیسک
منگل, ۱۶ فروری ۲۰۲۱

شیئر کریں

( رپورٹ: جوہر مجید شاہ ) سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی کرپٹ و راشی مافیا نے سپریم کورٹ، ریاست ادارتی رٹ و احکامات کو ماننے سے انکار کردیا،بااثر و طاقتور سسٹم مافیا کے سامنے ڈی جی نے گھٹنے ٹیک دیے، چارج لینے والے ڈائریکٹر جنرل سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی اپنی اتھارٹی و ریاستی رٹ کو تاحال استعمال نہ کرپائے۔ شمس الدین سومرو بطور نمائشی ڈائریکٹر جنرل سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی عہدے پر براجمان غیر قانونی تعمیرات و تعمیراتی مافیا نے شہر اور شہریوں کو یرغمال بنالیا، متعلقہ ادارے خواب خرگوش میں ہیں، کوئی روکنے ٹوکنے والا نہیں۔ ادھر ملنے والی اطلاعات کے مطابق شہر بھر میں رہائشی پلاٹوں پر تجارتی،کمرشل بنیادوں پر فلیٹ،یونٹس،پورشنز کی تعمیرات دھڑلے سے جاری ہے، شہر کے دوسرے زونز،ٹاؤنز کی طرح لیاقت آباد زون میں بلڈرز مافیا بے لگام، ایس بی سی اے کے راشی و کرپٹ افسران کی غیرقانونی سرپرستی علاقے کو غیر قانونی تعمیرات کے جنگل میں بدل دیا۔ لیاقت آباد زون کے کرپٹ ڈائریکٹر عبدالرحمان بھٹی نے بھاری نذرانے کے عوض اوپر سے ملنے والی ہدایات کے عوض پٹے پر دے دیا۔ معطل بلڈنگ انسپکٹر ضیاء الرحمن عرف ضیاء کالا ، بلڈنگ انسپکٹر اورنگزیب اور سینئر بلڈنگ انسپکٹر زبیر مرتضیٰ کو علاقے کا چارج دیتے ہوئے کھلی چھوٹ ہے۔ سپریم کورٹ سمیت ریاستی و ادارتی بائے لاز کی دھجیاں اڑاتے ہوئے مذکورہ کرپٹ مافیا نے علاقے کو تاراج کردیا، مذکورہ کرپٹ مافیا نے ایک جانب 40 گز سے لیکر 80 گز تک کے رہائشی پلاٹوں پر ناقص میٹریل کے استعمال کے ساتھ کمرشل فلیٹ،یونٹس 3 سے 6 منزلہ تک غیر قانونی عمارتیں تعمیر ؎کروا کر بلڈر مافیا سے لاکھوں،کروڑوں بطور رشوت وصول کر رہے ہیں، جبکہ دوسری طرف علاقہ مکینوں کو دباؤ میں لانے کیلئے غیرقانونی و منفی ہتھکنڈے بھی استعمال کیے جارہیں ہیں۔ذرائع اس افسر ادارتی مافیا کی ان غیرقانونی تعمیراتی کارروائیوں کے سبب ایک جانب شہر اور شہریوں کے بنیادی مسائل میں اضافہ ہورہا ہے، جن میں قابلذکر پانی،بجلی،گیس کی فراہمی، جبکہ انسانی حقوق کے برخلاف اقدامات کے ساتھ شہر اور علاقے کا انفرا اسٹریکچر بھی شدید متاثر اور تباہ کیا جارہا ہے، جبکہ کسی قدرتی آفت یا ناگہانی میں عمارت کے زمین بوس ہونے سے مالی و جانی نقصان کا اندیشہ و خدشات بھی اپنی جگہ موجود ہیں۔مذکورہ افسران کی زیرسرپرستی لیاقت آباد کے بلاک نمبر 6 میں پلاٹ نمبر 6/415 بلاک نمبر 10میں پلاٹ نمبر10/159گلبہار نمبر 2 کے پلاٹ نمبر 1902 , 1898 , A-175جبکہ قاسم آباد کے پلاٹ نمبر 345 ، 120 ، 37 عثمانیہ سوسایٹی میں پلاٹ نمبر121شریف آباد کے پلاٹ نمبر R-670 لیاقت آباد کے مختلف بلاک میں پلاٹ نمبر 9/26 ، 8/493 ، 5/628 ،5/1016،5/1024، 4/313،7/25،6/11 بی ون ایریا سمیت ناظم آباد نمبر 2 کے بلاک نمبر H کے پلاٹ نمبر 10/8 بلاک نمبر F کے پلاٹ نمبر 8/10 بلاک نمبر C کے پلاٹ نمبر 14/3 رہائشی پلاٹ پر کمرشل فلیٹ ٹائپ غیر قانونی تعمیرات جاری ہیں۔ کرپٹ و راشی ڈائریکٹر عبدالرحمان بھٹی اور اسکے منظور نظر فرنٹ مین کھلاڑیوں میں ، ضیاء الرحمن ، اورنگزیب اور زبیر مرتضیٰ گنگا نہا رہے ہیں۔ یاد رہے مذکورہ افسران پٹے سسٹم کے تحت لائے گئے ہیں۔ مختلف سیاسی سماجی مذہبی جماعتوں اور شخصیات نے سپریم کورٹ وزیر اعلیٰ سندھ گورنر سندھ وزیر بلدیات سمیت تمام تحقیقاتی اداروں سے اٹھائے گئے حلف اور اپنے فرائض منصبی کے مطابق سخت ترین قانونی و تادیبی کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں