کوروناکی پانچویں لہر میں شدت ،عوامی مقامات پرماسک پہننالازمی قرار،اسکول کھلے رہیں گے
شیئر کریں
محکمہ صحت سندھ کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ کراچی میں مثبت کیسز ایک بار پھر بلند ترین سطح پینتیس اعشاریہ تین صفر کی شرح پر پہنچ چکے ہیں۔محکمہ صحت کیمطابق کراچی میں گزشتہ24گھنٹوں میں2846کیسز رپورٹ ہوئے اورکرونا کے24میں سے23کیسزمیں اومی کرون کی تصدیق ہوئی۔کراچی میں اومی کرون کیاب تک 430 کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں۔ محکمہ صحت کے مطابق ضلع شرقی میں سب سے زیادہ کیسز سامنے آئے ہیں جب کہ وسطی اور غربی میں دوسرے اور تیسرے نمبر پر سب سے زیادہ کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں۔این سی او سی نے بتایا ہے کہ ملک میں کرونا سے مزید 4 مریض انتقال کرگئے اور مجموعی اموات کی تعداد29 ہزار3ہوگئی ہے۔این سی اوسی نے مزید بتایا کہ 24گھنٹے میں کرونا کے مزید4 ہزار286 نئے کیسز رپورٹ ہوئے۔ اس دوران کرونا کے52 ہزار522 ٹیسٹ کیے گئے اورمثبت کیسز کی شرح 8.16 فیصد ریکارڈ کی گئی۔علاوہ ازیںوزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت کورونا سے متعلق صوبائی ٹاسک فورس اجلاس وزیراعلی ہاس میں منعقد ہوا ۔اجلاس میں صوبائی وزرا عذرا فضل پیچوہو، سید ناصر حسین شاہ، سردار شاہ ، ایم پی اے قاسم سراج سومرو، ایڈیشنل چیف سیکریٹری ہوم ، وزیراعلی سندھ کے پرنسپل سیکریٹری ساجد جمال ابڑو، کمشنر کراچی ، سیکریٹری صحت، سیکریٹری اسکول ایجوکیشن، سیکریٹری صنعت ،فائیو کور، لاجسٹک فائیو کور ، ڈی جی رینجرز سندھ کے نمائندوں ، ڈا یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر سعید قریشی، انڈس اسپتال کے سی ای او ڈاکٹر عبدالباری، اے کے یو کے ڈاکٹر فیصل محمود، ڈا اوجھا کے ڈاکٹر سعید خان، ڈبلیو ایچ او سندھ کی ڈاکٹر سارہ سلمان جبکہ میرپورخاص ، شہید بینظیر آباد، لاڑکانہ اور حیدرآباد کے کمشنرز نے وڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ تمام پبلک مقامات ، شاپنگ مالز، شادی ہالز ، سرکاری دفاتر میں ماسک پہننے کو لازمی قرار دیا گیا ہے اور اجلاس میں فیصلہ کیا کہ صوبے میں اسکول کھلے رہیں گے اور تعلیمی سرگرمیاں جاری رہیں گی مگر تمام سرکاری و نجی اسکولوں میں ماسک پہننا لازمی ہوگا اور ایس او پیز پر سختی کے ساتھ عمل کیا جائے گا۔ وزیراعلی سندھ نے کہا کہ شادی ہالز میں مہمانوں کو ماسک پہننے کا پابند کیا جائے اور متعلقہ شادی ہالز کی انتظامیہ کی یہ ذمہ داری ہوگی کہ وہ آنے والے مہمانوں کے ماسک اور ویکسی نیشن کارڈ چیک کریں اسکے علاوہ شادی ہالز میں مہمانوں کو کھانا باکسز میں دینے کی بھی ترغیب دی جائے۔ اجلاس میں حکومت کی ویکسی نیشن مہم پورے صوبے میں تیز کرنے کا فیصلہ کیا گیااور یکم فروری سے ڈور ٹو ڈور ویکسی نیشن مہم شروع کی جائے گی۔ وزیراعلی سندھ نے کہا کہ ایس او پیز پر سختی سے عمل کرکے ہی ہم کورونا کے پھیلا پر قابو پاسکتے ہیں۔ وزیراعلی سندھ نے کہا کہ سرکاری دفاتر میں تمام سرکاری افسران و اہلکاروں کو ماسک لازمی پہننا ہوگا اور اگر کوئی سرکاری افسر یا اہلکار ماسک نہیں پہنے گا تو اسکی اس دن کی تنخواہ کاٹنے کی تجویز ہے۔ اجلاس میں یہ بھی فیصلہ لیا گیا کہ تمام اسپتال، سرکاری و نجی اسپتالوں کا سروے کیاجائے گا اور سروے میں اسپتالوں کی گنجائش کا جائزہ لیا جائے گا کہ اسپتالوں میں کتنی گنجائش ہے اور مزید کتنی ضرورت ہے ۔ وزیراعلی سندھ نے کہا کہ مارکیٹس / شاپنگ مالز میں آنے والوں کے ویکسین کارڈ چیک کئے جائیں اور بغیر ماسک کے کسی کو بھی آنے کی اجازت نہ دی جائے۔انتظامیہ کو ویکسی نیشن کارڈ کا رکارڈ چیک کرنا لازمی ہوگا۔ اجلاس میں ریسٹورانٹس پر بھی نگرانی رکھنے کیلئے فیصلہ کیا گیا اورجو ریسٹورانٹس کورونا ایس او پیز پر عمل نہیں کریں گے انکے خلاف کاروائی کی جائے گی۔ وزیراعلی سندھ نے کہا کہ کورونا کیسز میں اضاطہ احتیاتی تدابیر نہ اپنانے کا نتیجہ ہے، عوام تعاون کریں گے تو اس جاری کورونا لہر پر بھی قابو پا لیا جائے گا۔ وزیراعلی سندھ نے کہا کہ کچھ دنوں کے بعد دوبارہ صوبائی ٹاسک فورس کا اجلاس بلایا جائے گا اور صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد مزید فیصلے کے جائیں گے ۔