شوکت صدیقی کیس، قمر جاوید باجوہ، جنرل فیض کو فریق بنانے کی درخواست دائر
شیئر کریں
اسلام آباد ہائیکورٹ کے سابق جج شوکت عزیز صدیقی کی برطرفی کیس میں سابق فوجی افسران کو فریق بنانے کی درخواست دائر کر دی گئی۔درخواست میں سابق آرمی چیف قمر جاوید باجوہ، سابق ڈی جی آئی ایس آئی فیض حمید، بریگیڈیئر ریٹائرڈ عرفان رامے، بریگیڈیئر ریٹائرڈ فیصل مروت اور بریگیڈیئر ریٹائرڈ طاہر وفائی کو فریق بنانے کی استدعا کی گئی ہے۔اسکے علاوہ، سابق چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ انور کانسی اور سابق رجسٹرار سپریم کورٹ ارباب عارف کو فریق بنانے کی بھی استدعا کی گئی۔واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے برطرف جج شوکت عزیز صدیقی کو کیس میں مزید فریقین بنانے کی اجازت دی تھی۔دوران سماعت، چیف جسٹس نے سوال کیا کہ جس شخص پر الزام لگا رہے ہیں انہیں فریق کیوں نہیں بنایا گیا؟ حامد خان نے بتایا کہ شخصیات ادارے کی نمائندگی کر رہی تھیں اس لیے فریق نہیں بنایا، فیض حمید کو بطور گواہ سپریم جوڈیشل کونسل میں بلانا تھا۔چیف جسٹس فائز عیسیٰ نے ریمارکس دیے کہ یا کسی پر الزام نہ لگائیں یا پھر جن پر الزام لگا رہے انہیں فریق بنائیں، ادارے نہیں لوگ بْرے ہوتے ہیں، ملک کی تباہی اس وجہ سے ہوتی کہ شخصیات کے بجائے اداروں کو برا بھلا کہتے ہیں، اداروں کو لوگ چلاتے ہیں۔