محکمہ لائیواسٹاک کے افسران کی نااہلی ،امریکاسے درآمد5 قیمتی بیل مرگئے، افسر معطل
شیئر کریں
(رپورٹ: علی کیریو)محکمہ لائیو اسٹاک اینڈ فشریز کے لائیو اسٹاک ایکسپریمنٹل اسٹیشن کراچی میں امریکا سے درآمد کئے گئے5 قیمتی بیل مرگئے، غفلت برتنے پر ڈپٹی ڈائریکٹر طاہر خانزادہ کو معطل کردیاگیا،ڈائریکٹر کو بھی معطل کرنے اور تحقیقات شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ جرأت کی رپورٹ کے مطابق کراچی کے علاقے شرافی گوٹھ میں برطانوی حکومت نے 1923 میں سرخ سندھی گائے کی نسل کے بچائو کے کئی ویلنگٹن کیٹل فارم کے نام سے فارم قائم کیا، قیام پاکستان کے بعد حکومت سندھ نے فارم کا انتظام سنبھالا، لائیو اسٹاک ایکسپریمنٹل اسٹیشن کراچی میں سرخ سندھی گائے کے نسل کی افزائش کیلئے تقریباً 50 سے زائد افسران اور ملازمین تعینات ہیں، فارم میں سرخ سندھی گائے کے نسل کی افزائش کیلئے امریکا سے کروڑوں روپے کی لاگت سے ایک سو بیل درآمد کئے گئے،ایئرپورٹ پر پہنچتے ہی ایک بیل مرگیا، بیل کو ویکسین نہ کرنے کے باعث منہ پر چھالے ہوگئے اور سیمپل لے کر اسلام آباد روانا کئے گئے لیکن محکمے کے ڈاکٹرز کو بیل کی بیماری کا پتا نہ چل سکا، اس دوران مزید 2 بیل مرگئے، جبکہ گذشتہ ہفتے بھی 2بیل مرگئے اور مجموئی طور پر 5 قیمتی بیل مر گئے ہیں۔ محکمہ کے افسران کا کہنا ہے کہ ایک بیل کی قیمت تقریباً 90 لاکھ روپے ہے اور 13 بیل کی آمریکا سے خریدار ی میںکروڑں روپے خرچ ہوئے تھے۔ فارم میں 5 بیل مرنے کے بعد محکمہ لائیو اسٹاک اینڈ فشریز کے اعلیٰ افسران نے فارم کے انچارج گریڈ 18 کے افسر ڈپٹی ڈائریکٹر سیمن پروڈکشن یونٹ کے ڈاکٹر طاہر احمد خانزادہ کو معطل کردیا ہے ، ڈاکٹر طاہر خانزادہ کی معطلی کا نوٹیفکیشن جاری کرتے ہوئے تحریر کیا گیا ہے کہ ڈاکٹر طاہر خانزادہ کی غفلت برتنے کی وجہ سے امریکا سے درآمد کئے گئے بیل مرگئے اور وہ ڈی جی لائیو اسٹاک سندھ میں رپورٹ کریں۔ جبکہ گریڈ 18 کے افسر ڈاکٹر زاہد حسین پنہور کو سیمن پروڈکشن یونٹ کورنگی کراچی میں تعینات کیا گیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ لائیو اسٹاک ایکسپریمنٹل اسٹیشن کورنگی کراچی میں امریکا سے درآمد کئے گئے قیمتی بیل کے مرنے پر تحقیقات کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور تحقیقات کے بعد ذمہ دار افسران کے خلاف مزید کارروائی کا امکان ہے ،ڈائریکٹر کو معطل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق آمریکا سے درآمد کئے گئے ایک بیل کی قیمت تقریباً ڈھائی کروڑ روپے ہے ، فارم کے افسران اور ڈاکٹرز کی لاپرواہی ، غفلت کی وجہ سے کروڑوں روپے کے قیمتی بیل مرگئے اور محکمہ لائیو اسٹاک سندھ کو کروڑوں روپے کا نقصان ہوا ہے۔