محکمہ بلدیات و ہاؤسنگ ٹاؤن پلاننگ پانچ ہزارمزید غیر قانونی بھرتیوں کا انکشاف
شیئر کریں
صوبائی محکمہ بلدیات و ہاؤسنگ ٹاؤن پلاننگ کے 2013ء میں 12800غیرقانونی ملازمت کا معاملہ سرد خانے کی نذرہونے کے دوران مزید پانچ ہزار غیر قانونی بھرتی کا انکشاف ہوا ہے ،یہ بھرتی پچھلی تاریخوں میں کی گئی ہے،2012-2013ء میں سابق وزیر بلدیات سید مظفر حسین عرف ٹپی نے کے دور میں ان بھرتیوںکی تحقیقات کا حکم دیا گیا ،2013ء کی غیر قانونی بھرتیوں کی تحقیقات مکمل ہوچکی ہے، کارروائی نہ کرنا حکومت کی سنگین غلطی تھی، غیر قانونی بھرتیوں میں آغاسراج درانی نے کروڑوں روپے وصول کئے، اس کی آڑ میں محکمہ بلدیات کی جانب سے پچھلی تاریخوں میں آرڈر جاری ہوتے رہے ،ریجنل ڈپٹی ڈائریکڑ، ڈپٹی ڈائریکٹر، اسسٹنٹ ڈائریکٹراور دیگر افسران شامل ہیں۔ ان میں زیادہ تر افسران کے گھریلوں ملازمین کی اکثریت شامل ہیں،جن کی تنخواہیں بھی افسران نے ہڑپ کرلی ہے، بعض ملازمین آدھی تنخواہیں دے کر غیر حاضر ی سے استثنیٰ حاصل کیا۔ واضح رہے کہ سابق وزیر بلدیا ت و موجود اسپیکر سندھ اسمبلی آغاسراج دررانی کو غیرقانونی ملازمت دینے کا ذمہ دار قراردیا گیا تھا، قومی احتساب بیورو کراچی، دیگر تحقیقات رپورٹ بھی مکمل ہوچکی ہے۔ اس ضمن میں ڈپٹی ڈائریکٹر نیب کراچی ضمیر حسین عباسی نے سابق وزیر بلدیات آغاسراج درانی کے 12800غیر قانونی بھرتیوں کی تحقیقات کے دوران تمام ملازمتوں کا ریکارڈ فائیلیں محکمہ بلدیات کے دفتر سے قبضہ میں لے لی تھی، اس حوالے سے نیب نے سابق سیکریٹری بلدیات علی احمد لند سمیت 28افسران کو سمن بھی جاری کئے، 23 افسران نیب کی تحقیقات میں پیش کئے، جن میں سابق سیکریٹری بلدیات جاوید حنیف خان نے تحقیقات مکمل کرکے وزیراعلیٰ سندھ کو رپورٹ ارسال کی تھی، جبکہ تحقیقات کے دوران محکمہ بلدیات کے افسران میںآفتاب احمد مغل،اے ڈی ایل جی بدین آزادندوانی، اے ڈی ایل جی مٹھی شوکت میمن ، اظہر میمن، میونسپل کمشنر حیدرآباد منور ظریف،عبدالقادر ،اے ڈی ایل ایف ٹنڈوالہ یارنیاز الدین شیخ ،اے ڈی ایل جی دادو اعجاز احمدپنہورآفس سپرنٹنڈنٹ سومرو محمد پریال شاہنی، سی ایم او عمرکوٹ علی حیدر شاہ، سی ایم او عمرکوٹ عبدالجمیل توڑ، سی ایم او عمرکوٹ منظور احمد سمیجو، ٹی ایم او ٹنڈو باگوظفر علی شاہ بھی پیش ہوکراپنا بیان ریکار ڈ کراچکے ہیں۔ مصدیق ذرائع کا کہنا تھا کہ محکمہ بلدیات میں 5ہزار بھرتیوں کا اضافہ ہوگیا، اب تعداد 18ہزار سے تجاوز کرگئی، یہ بھرتیاں سابق وزیر بلدیات آغاسراج درانی کے دور میں13ہزار بھرتیوں کی تحقیقات کے دوران افسران نے کام دکھادیا اور غیر قانونی تقرری پر کارروائی نہ ہونے پر مزید غیر قانونی تقرری کا اضافہ ہونے کا خدشہ ہے۔