کراچی سمیت سندھ میں کنٹرولڈ ضمنی بلدیاتی انتخابات ،پی پی پی آگے
شیئر کریں
کراچی سمیت سندھ کے 18 اضلاع میں ضمنی بلدیاتی انتخابات میں پیپلز پارٹی کے امیدوار آگے ہیں، حیدرا?باد کی یو سی 125 سے پیپلز پارٹی کے امیدوار کامیاب ہوگئے۔کراچی سمیت سندھ کے 18 اضلاع میں مختلف کیٹیگریز کی خالی نشستوں پر ضمنی بلدیاتی انتخابات ہوئے، جس کے بعد غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے آنے کا سلسلہ جاری ہے، حیدرآباد کی یو سی 51 پر پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ عدنان رشید 1086 ووٹ لے کر وائس چئرمین منتخب ہوگئے، پیپلز پارٹی کے فرحان راجپوت 899 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔کراچی کے گلبرک ٹاؤن کی یو سی 5 میں وائس چیئرمین کے انتخاب میں تین پولنگ اسٹیشنوں کے نتائج کے بعد جماعتِ اسلامی کا امیدوار آگے ہے۔کراچی میں کورنگی کریک وارڈ 4 میں کونسلر کی نشست پیپلز پارٹی کے سمیر عباسی نے جیت لی، ضمنی انتخاب میں میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے بھی ووٹ ڈالا۔کراچی کے علاقے گذری میں ضمنی بلدیاتی انتخابات کے دوران میئر کراچی مرتضیٰ وہاب کے ووٹ کاسٹ کرنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کے دوران پاکستان پیپلز پارٹی اور تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے حامی گتھم گتھا ہوگئے۔مرتضیٰ وہاب کراچی کے علاقے گذری میں ووٹ ڈالنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کررہے تھے جب دونوں پارٹیوں کے حامیوں کی جانب سے نعرے بازی کے دوران ہاتھا پائی ہوگئی۔ دونوں پارٹیوں کے کارکنوں آپس میں گتھم گتھا ہوگئے اور ایک دوسرے کو دھکے دیتے ، اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا لوگوں کو اشتعال دلانا اور ان کو سڑکوں پر لانا مسئلے کا حل نہیں، ملکی مسائل کا حل پارلیمان ہے۔انہوں نے کہا کہ ’ لوگوں کو اشتعال دلانے کے بجائے ہمیں سنجیدگی سے ساتھ مل بیٹھ کر مسائل حل کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ سیاسی مسائل مصلحت سے حل کیے جاتے ہیں۔ضمنی الیکشن کے دوران سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے، مجموعی طور پر پولنگ کا عمل پر امن رہا۔کراچی میں چیئرمین، وائس چیئرمین اور جنرل ممبر وارڈ کی 10 خالی نشستوں پر ضمنی بلدیاتی انتخابات کے سلسلے میں پولنگ کا عمل صبح 8 بجے شروع ہوا اور شام 5 بجے تک جاری رہا۔الیکشن کمشنر سندھ شریف اللّٰہ اور کراچی پولیس چیف جاوید عالم اوڈھو نے سیکیورٹی سمیت پولنگ کے انتظامات پر اطمینان کا اظہار کیا۔الیکشن کمشنر سندھ کا کہنا ہے کہ کراچی میں ضمنی بلدیاتی انتخابات کیلیے پرامن ماحول میں پولنگ کا عمل مکمل ہوا ہے۔