میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
شکر گزار ہوں اللہ نے مجھ سے انصاف کی خدمت لی، چیف جسٹس

شکر گزار ہوں اللہ نے مجھ سے انصاف کی خدمت لی، چیف جسٹس

ویب ڈیسک
جمعه, ۱۵ ستمبر ۲۰۲۳

شیئر کریں

چیف جسٹس پاکستان عمر عطا بندیال نے کہا ہے کہ شکر گزار ہوں اللہ نے مجھ سے ملک اور انصاف کی خدمت لی۔چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے آخری کیس میں وکلاء سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ "گڈ ٹوسی یو آل مائی فرینڈز”۔وکیل میاں بلال نے چیف جسٹس سے کہا کہ جب ہائی کورٹ میں آپ کا پہلا کیس تھا تو بھی میں ہی آپ کے سامنے پیش ہوا، آج سپریم کورٹ میں آپ کا آخری کیس ہے تب بھی پیش ہو رہا ہوں۔چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے وکیل سے کہا کہ آپ کا کیس تو غیر موثر ہو گیا ہے لیکن اگر دلائل دیں گے تو دل کو خوش رکھنے کو غالب یہ خیال اچھا ہے۔وکیل میاں بلال نے کہا کہ آپ نے ہمیشہ تحمل سے ہمیں سنا۔چیف جسٹس پاکستان عمر عطا بندیال نے جواب دیا کہ ہمارا فریضہ ہے کہ سب کو تحمل سے سنیں، بار کی طرف سے ہمیشہ تعاون اور سیکھنے کو ملا ہے۔چیف جسٹس نے کہا کہ کالا کوٹ پہن کر ہم خود کو بار کا حصہ سمجھتے ہیں، جسٹس ساحر علی کہا کرتے تھے کہ بار تو ہماری ماں ہے، ان شا اللہ بار روم میں ملیں گے۔انہوں نے کہا کہ میڈیا کے ساتھیوں کا بھی شکریہ جنہوں نے مجھے مستعد رکھا، میڈیا کی تنقید کو ویلکم کرتے ہیں، میڈیا فیصلوں پر تنقید ضرور کرے لیکن ججز پر نہ کرے۔چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ تنقید کے جواب میں ججز اپنا دفاع نہیں کر سکتے، جج پر تنقید سے پہلے یہ ضرور دیکھیں کہ سچ پر مبنی ہے یا قیاس آرائیوں پر، ججز پر تنقید جھوٹ کی بنیاد پر نہیں ہونی چاہیے۔چیف جسٹس عمر عطا بندیال کا یہ بھی کہنا تھا کہ اللّٰہ تعالیٰ کا شکر گزار ہوں جس نے مجھ سے ملک اور انصاف کی خدمت لی، اللّٰہ کے لیے اپنا فریضہ ادا کیا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں