میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
گیس کی قیمتوں میں 50 فیصد تک کے بھاری اضافے کی تیاری

گیس کی قیمتوں میں 50 فیصد تک کے بھاری اضافے کی تیاری

جرات ڈیسک
جمعه, ۱۵ ستمبر ۲۰۲۳

شیئر کریں

گیس کی قیمتوں میں 50 فیصد تک کے بڑے اضافے کی سمری نگران کابینہ کو پیش کردی گئی ہے۔ ذرائع  پیٹرولیم ڈویژن کے مطابق پیٹرولیم ڈویژن نے آئی ایم ایف کے مطالبے پر گیس کی قیمتوں میں 50 فیصد تک اضافے کی سمری نگران کابینہ کو ایک بار پھر پیش کردی ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ نگران کابینہ کی جانب سے رواں ماہ صارفین کی 12 کیٹیگریز  کے لیے گیس کی قیمتوں میں اضافے کی منظوری دیے جانے کا امکان ہے۔ پیٹرولیم ڈویژن ذرائع نے بتایا کہ کابینہ کی منظوری کے بعد ڈویژن یکم جولائی 2023 سے کیٹیگری کے لحاظ سے گیس کی نئی قیمت فروخت کا نوٹیفکیشن جاری کرے گا۔ واضح رہے کہ آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے سوئی ناردرن گیس پائپ لائن لمیٹڈ (ایس این جی پی ایل) کے صارفین کے لیے گیس کی قیمتوں میں 50 فیصد اور سوئی سدرن گیس کمپنی (ایس ایس جی سی) کے لیے 45 فیصد اضافے کی سفارش کی تھی۔ بزنس ریکارڈر کے مطابق پی ڈی ایم حکومت نے گیس کی قیمت میں اضافہ نہیں کیا اور قانون کی خلاف ورزی کی کیونکہ اوگرا آرڈیننس 2022 کے تحت وفاقی حکومت ریگولیٹری اتھارٹی کو ریٹیل صارفین کی ہر کیٹیگری کیلئے کم از کم چارجز اور فروخت کی قیمت کے بارے میں 40 دن کے اندر مشورہ دینے کی پابند ہے۔ گزشتہ دنوں ایک پریس کانفرنس میں نگران وزیر توانائی محمد علی نے کہا تھا کہ گیس کے شعبے کے گردشی قرضوں پر قابو پانے کے لیے موسم سرما سے قبل گیس کے نرخوں میں اضافہ ناگزیر تھا جو سالانہ 350ارب روپے کی شرح سے بڑھ رہا ہے۔ یاد رہے کہ گیس کا شعبہ پہلے ہی 2.7 کھرب روپے کے سود سمیت قرضوں کے انبار میں گھرا ہوا ہے۔گیس کے نرخوں میں آخری ترمیم 13 فروری 2023 کو کی گئی تھی جب پی ڈی ایم حکومت نے یکم جنوری 2023 سے صارفین سے 340 ارب روپے وصول کرنے کیلئے قدرتی گیس کی قیمتوں میں 113 فیصد تک اضافے کی منظوری دی تھی۔ ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے گھریلو صارفین سے آر ایل این جی کی قیمتوں کی مکمل وصولی کیلئے گیس کی اوسط قیمت  (واکوگ) پر عمل درآمد کا بھی مطالبہ کیا ہے۔ ایس این جی پی ایل کو جولائی 2018  سے اپریل 2023 کے دوران گھریلو شعبے میں آر ایل این جی ڈائورژن کے 245 ارب روپے وصول کرنے ہیں۔ آئل اینڈ گیس ریگولیٹر نے دونوں گیس کمپنیوں کو24-2023 میں گیس صارفین سے 697.4 ارب روپے کی تخمینہ ریونیو ضروریات (ای آر آر) وصول کرنے کی اجازت دی ہے۔ ایس این جی پی ایل 358.4 ارب روپے اور ایس ایس جی سی 339 ارب روپے جمع کرنے کا بوجھ برداشت کرے گی۔ اوگرا کے فیصلے کے مطابق ایس این جی پی ایل کی اوسط مقررہ قیمت میں 50فیصد یا 415.11روپے کا اضافہ ہوگا جبکہ ایس ایس جی سی کی اوسط مقررہ قیمت میں 45فیصد یا 417.23روپے کا اضافہ ہوگا۔ یہ اضافہ بنیادی طور پر گیس کی طے شدہ قیمت کا 85 فیصد بنتا ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں