نوازشریف کی وطن واپسی پر لیگی رہنماؤں میں اتفاق نہ ہوسکا
شیئر کریں
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے تاحیات قائد اور سابق وزیراعظم نواز شریف کی وطن واپسی کے حوالے سے لیگی رہنماؤں میں اتفاق نہ ہوسکا۔ملک کی سیاسی صورت حال، عام انتخابات اور نوازشریف کی وطن واپسی کے حوالے سے مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کی زیر صدارت پارٹی رہنماؤں کا مشاورتی اجلاس ہوا۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں شریک کچھ پارٹی رہنماؤں نے نوازشریف کو ستمبر جبکہ کچھ نے اکتوبر تک وطن واپس آنے کی تجویز دی اور کہا کہ نواز شریف کی وطن واپسی اور قانون کا سامنا کرنے کے عمل سے پارٹی کو سیاسی فائدہ پہنچ سکتا ہے۔کچھ پارٹی رہنماؤں نے یہ بھی مؤقف اختیار کیا کہ نواز شریف کیخلاف کیسز تعصب کی بنا پر بنائے گئے اور غلط سزائیں سنائی گئیں، ان کی راہ میں حائل رکاوٹیں ختم کر کے ہی وطن واپس آنا چاہیے، نواز شریف خود قانون کا سامنا کرنا چاہتے ہیں لیکن ہم ان کی واپسی پر کوئی رسک نہیں لینا چاہتے۔پارٹی ذرائع کے مطابق شہباز شریف سابق وزیراعظم نواز شریف کی وطن واپسی کے حوالے سے سیاسی و قانونی ماہرین سے بھی حتمی تجاویز اکٹھی کر رہے ہیں، ا?ئندہ چند روز میں وہ لندن میں نوازشریف سے ملاقات اور پھر ممکنہ واپسی کے پلان سے متعلق حتمی مشاورت کریں گے۔ پارٹی ذرائع کے مطابق نوازشریف اور شہباز شریف کے درمیان ہونے والی حتمی مشاورت کے بعد نواز شریف اپنی وطن واپسی کا اعلان خود ایک پرہجوم پریس کانفرنس میں کریں گے۔