جوڈیشل کمپلیکس ہنگامہ آرائی: عمران خان کی تین کیسز میں ضمانتیں خارج
شیئر کریں
جوڈیشل کمپلیکس ہنگامہ آرائی کے تین کیسز میں اسلام آباد کی انسدادِ دہشت گردی عدالت کے جج ابوالحسنات ذولقرنین نے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیر اعظم کی ضمانتیں عدم پیروی کی بنیاد پر خارج کر دیں۔ اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے محفوظ فیصلہ سنا دیا۔ چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف تھانہ کھنہ میں دو اورتھانہ بارہ کہو میں ایک مقدمہ درج تھا۔ عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی کی عدم حاضری کی بنیاد پر ضمانتیں خارج کر دی ہیں۔ دوران سماعت چیئرمین پی ٹی آئی کے وکلاء عدالت میں پیش ہوئے اور موقف اختیار کیا کہ ان کے موکل کی ضمانت میں توسیع کی جائے، چیئرمین پی ٹی آئی اٹک جیل کے اندر ہیں اور عدالت سے استدعا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا ہے، ڈیڑھ گھنٹے کا سفر ہے زیادہ دور بھی نہیں اس لئے عدالت سے استدعا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو طلب کرے اورانہیں عدالت میں پیش کرنے کے احکامات جاری کرے۔ جبکہ سرکاری پراسیکیوٹر کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ ضمانت کے موقع پر ملزم کاعدالت میں ہونا ضروری ہے، لہذاعدالت سے استدعا ہے کہ ضمانت کو مسترد کیا جائے۔ عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد انسداد دہشت گردی دفعات کے تحت درج تینوں مقدمات میں چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست ضمانت مسترد کردی۔